قومی ٹیم کے سابق کپتان سرفراز احمد نے کرکٹ سے ریٹائرمنٹ لینے کے تاثر کو مسترد کردیا اور کہا ہے کہ ابھی کرکٹ جاری رکھنا چاہتا ہوں جب مجھے لگے گا تو خود ہی چھوڑ دوں گا۔
میڈیا رپورٹ کے مطابق اپنے ایک بیان میں انہوں نے کہا ہے کہ میں پاکستان کرکٹ ٹیم کے لیے دستیاب ہوں گا، اس مینٹور شپ کے ساتھ ساتھ میں قومی ٹیم کی نمائندگی بھی کروں گا، پی سی بی نے سینٹرل کنٹریکٹ کے فٹنس ٹیسٹ کے لیے بلایا تو ضرور فٹنس ٹیسٹ دوں گا میں نے تو فٹنس ٹیسٹ کی تیاری بھی شروع کردی ہے۔
سابق کپتان نے اعتراف کیا کہ چیمپئنز کپ کے بعد پاکستان کرکٹ ایک دم سے ٹھیک نہیں ہوجائے گی، پندرہ دنوں کے ایونٹ سے سب کچھ بدل نہیں جائےگا وقت لگے گا، ہم سب مینٹورز کا مقصد پاکستانی کرکٹ کے ایشوز کو مشاورت سے حل کرنے اور نئے لڑکوں کو آگے آنے کا موقع دینا ہے، میری کوشش ہوگی نئے لڑکوں کو زیادہ سے زیادہ پالش کرکے نئے ٹیلنٹ کو سامنے لاؤں۔
ان کا کہنا تھا کہ ہماری کوشش ہوگی ہم پانچوں مل کر پاکستان کرکٹ کے لیے کام کریں، ہمارے پاس کئی نوجوان کھلاڑی ہیں جو مستقبل میں پاکستان کا اثاثہ ہوسکتے ہیں، ایک دم سے نئے لڑکوں کو موقع دینا درست نہیں، نوجوان جب پرفارم کریں گے تو وہ خود بخود سینئرز کی جگہ لے لیں گے۔
سرفراز نے کہا کہ پاکستانی کرکٹ اس وقت مشکل میں ہے ہم سب نے مل کر اس کو اچھا کرنا ہے، ماضی میں بھی یہ ثابت ہوچکا ہے کہ کرکٹ کا گراف نیچے سے اوپر گیا ہے، اب بھی اچھا وقت ضرور آئے گا، شائقین سے درخواست ہے کہ وہ فیصل آباد اسٹیڈیم پہنچ کر لڑکوں کو سپورٹ کریں۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ چیمپیئنز ون کپ کے لیے کراچی لیپرڈ ٹیم کی مینٹورشپ ملنا اعزاز ہے، کھلاڑیوں کی رہنمائی کے ساتھ بطور پلئئر خود بھی میچز کھیلوں گا۔