کراچی(ڈیلی پاکستان آن لائن) سابق ٹیسٹ کپتان یونس خان نے کہا ہے کہ کاش سابق صدر جنرل(ر) پرویز مشرف جیسا کوئی آئے اور پاک بھارت کرکٹ بحال کر سکے، دونوں ممالک کے درمیان کرکٹ ضروری ہے، میری خواہش ہے کہ روہت شرما اور ویرات کوہلی پاکستان آکرکھیلیں، وقار یونس کا پی سی بی کے معاملات دیکھنا اچھی علامت ہے۔
میڈ یا سے گفتگو میں انہوں نے کہا کہ پاکستان اور بھارت کے درمیان کرکٹ ہونے کے حق میں ہوں، بھارتی کرکٹرز کو پاکستان میں کھیلتا دیکھنا چاہتا ہوں ، جب ہم بھارت جاتے ہیں تو ہمیں وہاں بہت عزت ملتی ہے،اگر عالمی کپ میں بھارت کو نیویارک میں پاکستان کے ہاتھوں شکست ہوجاتی تو ان کی کرکٹ کسی اورمقام پر ہوتی۔
سابق ٹیسٹ کپتان وقار یونس کو چئیرمین پی سی بی کا مشیر برائے کرکٹ بنائے جانے کے حوالے سے سوال کے جواب میں یونس خان نے کہا کہ ایسے لوگوں کو پی سی بی میں لانا چاہیے جو ڈیلیور کرسکیں، میں وقار یونس کی قیادت میں کرکٹ کھیل چکا ہوں، ان کا بورڈ میں آنا خوش آئند ہے، وقار یونس کے پاس موقع ہے کہ وہ کرکٹ کے مسائل حل کر سکیں،اب قومی کرکٹ میں بہتری تبدیلی کا بھی امکان ہے۔
سابق کرکٹر نے کہا کہ میرے کرکٹ کیرئیر میں پی سی بی کے سات سے آٹھ چیئرمین تبدیل ہوچکے، کوا جب ہنس کی چال چلتا ہے تو سب کچھ بھول جاتا ہے، ماضی میں پاکستان کی کارکردگی ٹاپ پر ہوا کرتی تھی، ہمیں اپنے انفرااسٹرکچر پر کام کرنے کی ضرورت ہے، بورڈ کے سربراہ محسن نقوی سمجھتے ہیں کہ ان کو کیا کرنا ہے، میڈیا کو بھی اپنی ذمے داری ادا کرتے ہوئے بہتر انداز میں خبریں دینا چاہیے، انہوں نے کہا کہ مجھے اگر یکمشت چار وزارتیں مل جائیں تو شائد ہی سنبھال سکوں۔