محمد رضوان کی قیادت میں ملتان سلطانز لگاتار چوتھی مرتبہ پاکستان سپر لیگ (پی ایس ایل) کے فائنل میں پہنچ گئی ہے اور ساتھ ہی یہ پی ایس ایل کی تاریخ میں مسلسل چوتھا فائنل کھیلنے والی پہلی ٹیم بھی بن گئی ہے۔
جمعرات کو کراچی کے نیشنل اسٹیڈیم میں کھیلے گئے کوالی فائر میں ملتان سلطانز نے پشاور زلمی کو سات وکٹوں سے شکست دے کر فائنل میں جگہ بنا لی۔
اس میچ میں پشاور زلمی نے پہلے کھیلتے ہوئے 20 اوورز میں سات وکٹوں کے نقصان پر 146 رنز بنائے تھے جس میں کپتان بابر اعظم کے 46 رنز سب سے بڑا اسکور تھے۔
اسامہ میر اور کرس جارڈن کی دو، دو وکٹوں کی بدولت پشاور کی ٹیم مقررہ اوورز میں 150 رنز بھی نہ بنا سکی۔ پشاور زلمی کی پوری اننگز میں صرف ایک چھکا لگا جو اننگز کے آخری اوورز میں لیوک وڈ نے مارا تھا۔
ملتان کی ٹیم نے 147 رنز کے ہدف کو 19ویں اوور میں تین وکٹوں کے نقصان پر حاصل کرلیا۔ ان کی اننگز کی خاص بات اوپنر یاسر خان کی جارحانہ بیٹنگ تھی جنہوں نے صرف 36 گیندوں پر 54 رنز اسکور کرکے ٹیم کو فتح کی راہ پر گامزن کیا۔
یاسر خان نے کپتان محمد رضوان کے ساتھ پہلی وکٹ کی شراکت میں آٹھ اوورز میں 61 رنز جوڑے۔ ان کی اننگز میں سات چوکے اور ایک چھکا شامل تھے۔
ملتان کی جانب سے عثمان خان کی اننگز بھی اہم رہی جنہوں نے ناقابل شکست 36 رنز کی اننگز کھیل کر گیم سنبھالا اور ٹیم کو مسلسل چوتھے فائنل میں جگہ دلائی۔
اس فتح کے ساتھ ہی ملتان سلطانز نے پشاور زلمی کا مسلسل تین فائنل کھیلنے کا ریکارڈ توڑ دیا جو اس نے 2017 سے 2019 کے درمیان لگاتار تین پی ایس ایل فائنل کھیل کر قائم کیا تھا۔
تاہم مجموعی طور پر فائنل کھیلنے کی ریس میں اب بھی ملتان اور پشاور کی ٹیمیں چار چار فائنل کے ساتھ ٹاپ پوزیشن پر موجود ہیں۔
اس ریکارڈ کی خاص بات یہ ہے کہ ملتان سلطانز کی ٹیم نے پہلے دو پی ایس ایل ایونٹ ہی نہیں کھیلے تھے اور یہ اب تک صرف سات سیزن کا حصہ رہی ہے جس میں سے چار میں اس نے فائنل کھیلا ہے۔
ملتان سلتانز: خواتین مینیجر و کوچنگ اسٹاف کی خدمات حاصل کرنے والی پہلی ٹیم
ملتان سلطانز کی پی ایس ایل نائن میں اچھی کارکردگی کے پیچھے کئی فیصلوں کا ہاتھ ہے جس میں سے خواتین کوچز کی خدمات حاصل کرنا بھی شامل ہے۔
گزشتہ سال اکتوبر میں ملتان سلطانز کی مینجمنٹ نے پاکستان سپر لیگ کی تاریخ میں پہلی بار کسی ٹیم کی کوچنگ کی ذمے داری خواتین کوچز کو سونپی تھی۔
آئرلینڈ سے تعلق رکھنے والی کیتھرین ڈالٹن کو فاسٹ بالنگ کوچ رکھا گیا جب کہ سابق انگلش اسپنر ایلکس ہارٹلی کو اسسٹنٹ اسپن بالنگ کوچ مقرر کیا گیا۔
ان دونوں کی آمد سے ٹیم کی کارکردگی پر واضح فرق پڑا۔ وہی اسامہ میر جو پاکستانی ٹیم کے ساتھ ورلڈ کپ میں بجھے بجھے نظر آرہے تھے اب تک پی ایس ایل نائن میں سب سے زیادہ وکٹیں لینے والے بالر بن کر سامنے آئے۔
اسی طرح محمد علی نامی فاسٹ بالر بھی پاکستان کی نمائندگی کرنے والے عباس آفریدی اور شاہنواز داہانی سے زیادہ کھلاڑیوں کو آؤٹ کرنے میں کامیاب ہوئے جو غیر ملکی کوچز کی وجہ سے ہی ممکن ہوا۔
پشاور زلمی اب بھی فائنل کی دوڑ میں شامل کیسے؟
بابر اعظم کی قیادت میں پشاور زلمی کو کوالی فائر میچ میں شکست ضرور ہوئی لیکن ان کی ٹیم مکمل طور پر ایونٹ سے باہر نہیں ہوئی ہے۔
پہلے راؤنڈ کے اختتام پر پوائنٹس ٹیبل پر دوسرے نمبر کی ٹیم کے پاس فائنل میں جگہ بنانے کا ایک موقع اور ہوگا۔
فی الحال انہیں جمعے کو ہونے والے پہلے ایلی منیٹر کے فاتح کا انتظار کرنا پڑے گا جس سے ان کا مقابلہ ہفتے کے روز دوسرے ایلی منیٹر میں ہوگا۔
پہلا ایلی منیٹر پوائنٹس ٹیبل پر تیسری اور چوتھی پوزیشن پر آنے والی اسلام آباد یونائیٹڈ اور کوئٹہ گلیڈی ایٹر کے درمیان کھیلا جائے گا جس کی فاتح ٹیم دوسرے ایلی منیٹر میں پہنچ جائے گی۔
پہلے ایلی منیٹر میں شکست کھانے والی ٹیم کا سفر ایونٹ میں ختم ہوجائے گا جب کہ دوسرا ایلی منیٹر کوالی فائر ہارنے والی اور پہلا ایلی منیٹر جیتنے والی ٹیم کو فائنل میں پہنچنے کا موقع دے گی۔
اگر پشاور زلمی نے دوسرا ایلی منیٹر جیت لیا تو وہ پانچویں مرتبہ فائنل میں پہنچ کر ملتان سلطانز کو سب سے زیادہ فائنل کے اعزاز سے محروم کردے گی۔
قابلِ ذکر بات یہ ہے کہ اس وقت پلے آف مرحلے میں موجود تمام ٹیمیں ایک ایک بار پی ایس ایل کی ٹرافی جیت چکی ہیں۔ صرف اسلام آباد یونائیٹڈ دو بار یہ اعزاز حاصل کرنے والی ٹیم ہے۔
دفاعی چیمپئن لاہور قلندرز اور سابق چیمپئن کراچی کنگز کا سفر پلے آف مرحلے سے پہلے ہی ختم ہو گیا تھا۔