Monday, December 23, 2024
ہومWorldاسرائیل ضرورت پڑنے پر ایران میں کہیں بھی کارروائی کر سکتا ہے،...

اسرائیل ضرورت پڑنے پر ایران میں کہیں بھی کارروائی کر سکتا ہے، نیتن یاہو کی دھمکی


اسرائیلی وزیر اعظم کا کہنا ہے کہ اسرائیل کو ایران میں کہیں بھی کارروائی کا اختیار ہے۔ ایران اسرائیلی حملوں کا جواب دینے کا ارادہ رکھتا ہے جبکہ ایرانی پارلیمنٹ جوہری دفاعی نظریے پر نظرثانی چاہتی ہے

اسرائیلی وزیر اعظم نیتن یاہو/ تصویر یو این آئی

user

تل ابیب: اسرائیلی وزیر اعظم بنیامین نیتن یاہو نے کہا ہے کہ اگر ضرورت پڑی تو اسرائیل ایران میں کہیں بھی کارروائی کر سکتا ہے۔ انہوں نے نئے فوجی افسران سے خطاب کرتے ہوئے مزید کہا کہ اسرائیل کو حالیہ فضائی حملوں کے بعد ایران پر کارروائی کی بے مثال آزادی حاصل ہے۔ نیتن یاہو نے کہا، ’’میں نے اسرائیلی دفاعی افواج اور سیکورٹی اداروں کو جو حتمی ہدف دیا ہے وہ ایران کو جوہری ہتھیار حاصل کرنے سے روکنا ہے۔‘‘

سی این این نے ایک نجی ذریعے کے حوالے سے رپورٹ کیا کہ ایران حالیہ اسرائیلی حملوں کا فیصلہ کن اور تکلیف دہ جواب دینے کا ارادہ رکھتا ہے۔ امکان ہے کہ یہ جواب 5 نومبر کو ہونے والے امریکی صدارتی انتخابات سے قبل دیا جائے گا۔ اس سے ظاہر ہوتا ہے کہ ایران 25 اکتوبر کو اسرائیل کی جانب سے کیے گئے حملوں کی سنگینی کو کم کرنے کی اپنی کوششوں سے پیچھے ہٹ گیا ہے۔ یہ پہلا موقع ہے جب اسرائیل نے عوامی سطح پر ایرانی اہداف پر حملے کا اعتراف کیا ہے۔

واضح رہے کہ اسرائیلی حملے پر اپنے پہلے ردعمل میں ایرانی رہبر اعلیٰ علی خامنہ ای نے کہا تھا کہ اس واقعے کو نہ تو بڑھا چڑھا کر پیش کیا جانا چاہیے اور نہ ہی اسے کم سمجھا جانا چاہیے۔ ایران کے مذاکرات سے واقف ایک ذریعے کے مطابق، ایسا لگتا ہے کہ اسرائیلی حملے پر تہران کا ردعمل فیصلہ کن اور تکلیف دہ ہوگا۔ اگرچہ ذریعے نے حملے کی کوئی مخصوص تاریخ نہیں بتائی، تاہم کہا گیا ہے کہ ایران کا یہ جوابی حملہ امریکی صدارتی انتخابات سے پہلے ہونے کا امکان ہے۔

ایرانی پارلیمنٹ کے متعدد نمائندوں نے سپریم نیشنل سیکورٹی کونسل کو ایک خط بھیجا ہے جس میں ایران کے دفاعی نظریے پر نظر ثانی کرنے اور جوہری ہتھیاروں کی تیاری کے لیے ضروری صلاحیتوں کی اجازت دینے کا مطالبہ کیا گیا ہے۔ ایرانی پارلیمنٹ کے رکن منّان رئیسی نے کہا کہ ان کے ملک کو جوہری عدم پھیلاؤ کے معاہدے (این پی ٹی) سے دستبردار ہو جانا چاہیے، کیونکہ اس کے پاس حکومت کے ایٹمی نظریے کو تبدیل کرنے کے علاوہ کوئی چارہ نہیں ہے۔ انہوں نے ایران آبزرویٹری کی ویب سائٹ کو انٹرویو میں کہا کہ ڈیٹرنس کی زیادہ سے زیادہ حد تک پہنچنے کے لیے حکومت کے ایٹمی نظریے کو تبدیل کرنے سے کوئی فرار نہیں ہے۔

(یو این آئی اردو کے ان پٹ کے ساتھ)

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔






Source

RELATED ARTICLES

اپنی رائے کا اظہار کریں

براہ مہربانی اپنی رائے درج کریں!
اپنا نام یہاں درج کریں

مقبول خبریں