انہوں نے بتایا کہ عرفات سے مزدلفہ تک سفر اور وہاں پر رات کا قیام حج پلان کا دوسرا مرحلہ تھا اور یہ مرحلہ بھی کامیابی سے مکمل ہو گیا ہے۔ عید الاضحیٰ کے روز حاجیوں نے قربانی دینے کے ساتھ ساتھ طواف افاضہ اور ایام تشریق کے دیگر مناسک ادا کئے۔
انہوں نے بتایا کہ اس سال کے حج میں سب سے بڑا چیلنج زیادہ درجہ حرارت ہے۔ اس دن گرمی کی تھکن اور سن اسٹروک کا سامنا کرنے والے حجاج کی تعداد تقریباً 569 تک پہنچ گئی۔
(بشکریہ العربیہ ڈاٹ نیٹ)