Thursday, December 26, 2024
ہومWorldرفح سے ساڑھے چار لاکھ فلسطینیوں کا جبری انخلا، اسرائیل کی کارروائیوں...

رفح سے ساڑھے چار لاکھ فلسطینیوں کا جبری انخلا، اسرائیل کی کارروائیوں میں اضافہ


  • اقوام متحدہ : رفح میں اسرائیل فورسز کی کارروائیوں نے تقریباً ساڑھے چار لاکھ افراد کو نقل مکانی پر مجبور کر دیا ہے۔
  • محصور علاقے میں انسانی ہمدردی کی امداد کی تقسیم رک گئی ہے:اقوام متحدہ
  • لوگوں کو مسلسل تھکن،بھوک اور خوف درپیش،کوئی جگہ محفوظ نہیں۔ یو این آر ڈبلیو اے
  • رفح میں اقوام متحدہ کی سیفٹی اینڈ سیکیورٹی ڈیپارٹمنٹ کی گاڑی پر حملہ ،ایک رکن ہلاک ایک زخمی۔

اقوام متحدہ کے فلسطینی پناہ گزینوں سے متعلق ادارے نے منگل کو کہا کہ اس کا اندازہ ہے کہ غزہ کی پٹی کے جنوبی شہر رفح میں اسرائیل فورسز کی کارروائیوں کے دوران وہاں سے تقریباً ساڑھے چار لاکھ افراد کو نقل مکانی پر مجبور کر دیا گیا ہے۔

غزہ کی نصف سے زیادہ آبادی رفح میں پناہ لئے ہوئے تھی ۔ بہت سے فلسطینی غزہ کے دوسرے حصوں میں اسرائیل اور حماس کی جنگ سے فرار ہونے کے بعد وہاں پہنچے تھے۔

مشرق قریب میں اقوام متحدہ کی فلسطینی پناہ گزنیوں سے متعلق ریلیف اینڈ ورکس ایجنسی ،یو این آر ڈبلیو اے ،( UNRWA) نے کہا ہے کہ “لوگوں کو مسلسل تھکن، بھوک اور خوف کا سامنا ہے۔ کوئی جگہ محفوظ نہیں ہے۔ فوری جنگ بندی ہی واحد امید ہے۔”

امریکہ، اقوام متحدہ اور دیگر نے رفح میں انسانی ہمدردی کے کسی سانحے سے خبردار کرتے ہوئے اسرائیل سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ رفح میں بڑے پیمانے پر کسی حملے سے گریز کرے۔ لیکن اسرائیلی رہنماؤں کا کہنا ہے کہ رفح حماس عسکریت پسند گروپ کا آخری گڑھ ہے اور غزہ میں حماس کو ایک خطرے کے طور پر ختم کرنے کے مقصد کے حصول کے لیے ایک جارحانہ کارروائی ضروری ہے۔

ریڈ کراس کی بین الاقوامی کمیٹی،آئی سی آر سی نے منگل کو رفح میں 60 بستروں پر مشتمل ایک فیلڈ ہسپتال کھولنے کا اعلان کیا۔

رفح میں انٹر نیشنل ریڈ کراس کمیٹی کا فیلڈ ہسپتال، فوٹو رائٹرز 10 مئی 2024

کمیٹی نے کہا ہےکہ یہ فیلڈ ہسپتال روزانہ تقریباً 200 افراد کے لیے ہنگامی سرجری، زچگی اور نسوانی بیماریوں کی دیکھ بھال،بچوں کی دیکھ بھال اور ہسپتال میں روزانہ آنے والے مریضوں کے لیے سروسز فراہم کرے گا۔

آئی سی آر سی نے ایک بیان میں کہا،” غزہ میں صحت کی ضروریات میں دن بدن اضافہ ہو رہا ہے۔ آئی سی آر سی اپنے اس مطالبے کا اعادہ کرتی ہے کہ انسانی ہمدردی سے متعلق بین الاقوامی قانون کے تحت طبی مراکز کا تحفظ کیا جائے۔”

بیان میں مزید کہا گیا کہ،” ہسپتال کے بستر پر لیٹے کسی بھی مریض کو ہلاک نہیں کیا جانا چاہیے۔ کسی ڈاکٹر، نرس یا طبی ماہر کو زندگیاں بچانے کے لیے کام کرتے ہوئے کبھی نہیں مرنا چاہیے۔”

غزہ میں انسانی امداد کم ہوتی جا رہی ہے کیونکہ رفح کے قریب دو اہم گزرگاہیں پیر کو بند رہیں اور امدادی کارکن لاکھوں بے گھر فلسطینیوں میں کم ہوتی ہوئی رسدیں اور خوراک تقسیم کرنے کی کوشش کرتے رہے۔

اقوام متحدہ کے نائب ترجمان فرحان حق نے پیر کو ایک نیوز بریفنگ کے دوران کہا کہ محصور علاقے میں انسانی ہمدردی کی امداد کی تقسیم رک گئی ہے۔

مارچ 2024 مصری ریڈ کریسنٹ ٹرکس امدادی سامان لیے رفح بارڈر کراسنگ کے قطار میں کھڑےہیں ، فوٹو اے ایف پی ، 23 مارچ 2024

مارچ 2024 مصری ریڈ کریسنٹ ٹرکس امدادی سامان لیے رفح بارڈر کراسنگ کے قطار میں کھڑےہیں ، فوٹو اے ایف پی ، 23 مارچ 2024

انہوں نے کہا کہ رفح کراسنگ سے انسانی ہمدردی کے سامان کی آمد و رفت بالکل نہیں ہو رہی ہے کیوں کہ وہ بند ہے۔ “اور ابھی بھی کریم شالوم کراسنگ تک محفوظ اور لاجسٹک طور پر قابل عمل رسائی کا فقدان ہے۔ ہم ایریز کراسنگ سمیت ،سامان حاصل کرنے کی کوشش کر رہے ہیں، لیکن حالیہ دنوں میں سامان کی ترسیل کی مقدار بہت کم رہی ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ “اس مرحلے پر ہم محدود مقدار میں ایندھن فراہم کر رہے ہیں، ہمارے پاس ایندھن بہت کم ہے۔”

اقوام متحدہ کے نائب ترجمان فرمان حق نے بتایا کہ پیر کے روز غزہ میں اقوام متحدہ کے سیفٹی اینڈ سیکیورٹی ڈیپارٹمنٹ (DSS) کے عملے کا ایک رکن اس وقت ہلاک اور ایک دوسرا زخمی ہوا جب اقوام متحدہ کی ان کی گاڑی پر رفح کے یورپی ہسپتال جاتے ہوئے راستے میں حملہ ہوا۔

حق نے کہا کہ،” اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل ادارے کے اہل کاروں پر ہونے والے تمام حملوں کی مذمت کرتے ہیں اور ان کی مکمل تحقیقات کا مطالبہ کرتے ہیں۔ حق کا مزید کہنا تھا کہ سیکرٹری جنرل ہلاک ہونے والے عملے کے رکن کے اہل خانہ سے اظہار تعزیت کرتے ہیں۔‘‘

پیر کو مقبوضہ مغربی کنارے اور اسرائیل کے درمیان ایک چیک پوائنٹ پر اسرائیلی مظاہرین کے ایک گروپ نے غزہ جانے والے ایک امدادی کانوائے کو روک دیا۔ آن لائن گردش کرنے والی ویڈیوز میں انہیں ٹرکوں سے کچھ امدادی سامان پھینکتے اور اسے تباہ کرتے ہوئے دکھایا گیا۔

پولیس نے تفصیلات بتائے بغیر کہا کہ گرفتاریاں کی گئی تھیں۔

غزہ کی لگ بھگ پوری آبادی اپنی بقا کے لیے انسانی ہمدردی کی امداد پر انحصار کرتی ہے۔

گزشتہ ہفتے سے اسرائیلی فوج نے رفح میں بمباری اور دوسری کارروائیوں میں اضافہ کر دیا ہے جب کہ آبادی کو شہر کے کچھ حصوں سے انخلاء کا حکم دیا ہے۔

اسرائیل زور د ے کر کہتا ہے کہ یہ غزہ کی مصر کے ساتھ سرحد پر عسکریت پسندوں کے انفرا اسٹرکچر کو تباہ کرنے کے لیے ایک محدود کارروائی ہے۔

اس رپورٹ کا کچھ مواد اے پی ، اے ایف پی اور رائٹرز سے لیا گیا ہے۔



Source

RELATED ARTICLES

اپنی رائے کا اظہار کریں

براہ مہربانی اپنی رائے درج کریں!
اپنا نام یہاں درج کریں

مقبول خبریں