سجیب واجد نے بتایا کہ 22 دسمبر کو آئی سی ٹی ٹریبونل کے ایک چیف پرازیکیوٹر تیج الاسلام نے عوامی لیگ کی چیف اور سابق وزیر اعظم شیخ حسینہ کے خلاف قصداً غلط خبر پھیلائی کہ انٹرپول نے ان کے خلاف ریڈ نوٹس جاری کیا تھا۔ یہ شیخ حسینہ کی حوالگی اور یونس کے مفادات کو پیش نظر رکھتے ہوئے مضحکہ خیز تجربہ کرنے کی ایک مایوس کن کوشش تھی۔ سجیب نے کہا کہ میڈیا میں جھوٹ ظاہر ہونے کے بعد اسی پرازیکیوٹر نے اپنا بیان بدل دیا۔ اب آفیشیل طور پر حوالگی کے لیے ہندوستان کو گزارش نامہ بھیجا ہے۔ ہمارا کہنا ہے کہ جولائی اور اگست کے درمیان حقوق انسانی کی خلاف ورزی کے ہر ایک واقعہ کی آزادانہ اور غیر جانبدارانہ طریقے سے جانچ کی جانی چاہیے۔ لیکن ملک میں یونس کی قیادت والی حکومت نے عدلیہ کو ہتھیار بنا لیا ہے۔ ہمیں نظامِ انصاف پر کوئی بھروسہ نہیں ہے۔