واضح رہے کہ گزشتہ سال 7 اکتوبر کو حماس نے اسرائیل پر پانچ ہزار راکٹ فائر کیے تھے۔ اس کے ساتھ ہی حماس کے جنگجو جنوبی اسرائیل میں داخل ہو گئے تھے اور تقریباً 250 افراد کو یرغمال بنا لیا تھا۔ حماس کے اس حملے میں تقریباً 1200 افراد مارے گئے تھے۔ اس کے بعد اسرائیل نے حماس کے خلاف جنگ شروع کر دی۔ چند ماہ قبل اسرائیل اور حماس کے درمیان جنگ بندی معاہدے میں کئی یرغمالیوں کو رہا کیا گیا تھا لیکن درجنوں یرغمالی ابھی تک حماس کی تحویل میں ہیں۔ اسرائیلی وزیر اعظم نیتن یاہو نے واضح طور پر کہا ہے کہ حماس کے خاتمے تک جنگ جاری رہے گی۔ اسرائیل اور حماس کے درمیان جاری جنگ میں تقریباً آٹھ ماہ کے دوران 37 ہزار سے زائد افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔ جبکہ لاکھوں لوگ پناہ گزینوں کی طرح زندگی گزارنے پر مجبور ہیں اور ریلیف کیمپوں میں رہ رہے ہیں۔