|
اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو کی جانب سے فلسطینی علاقے میں جنگی جرائم کے الزامات پر اپنے خلاف بین الاقوامی گرفتاری کے وارنٹ کی درخواست کو برہمی سے مسترد کئے جانے کے بعد اسرائیلی فورسز کی منگل کو غزہ میں حماس کے ساتھ مہلک جھڑپیں ہوئی ہیں۔
اسرائیلی فوج نے 24 گھنٹوں کے دوران غزہ میں 70 اہداف پر زمینی جنگی اور فضائی حملوں کی اطلاع دی ہے، جب کہ اس کی فورسزکی مقبوضہ مغربی کنارے میں بھی مہلک جھڑپیں ہوئیں۔
رملہ میں قائم وزارت صحت نے بتایا کہ شمالی شہر جنین میں کم از کم سات فلسطینی ہلاک ہوئے جب کہ فوج نے کہا کہ وہ صبح سے پہلے، بقول اس کے، انسداد دہشت گردی کی ایک کارروائی میں مسلح افراد سے لڑ رہی تھی۔
فلسطین کی سرکاری خبر رساں ایجنسی وفا نے اطلاع دی ہے کہ فلسطینی عسکریت پسند گروپوں کے گڑھ جنین میں ہلاک ہونے والوں میں اسپتال کا ایک سرجن، ایک سکول ٹیچر اور ایک طالب علم شامل تھے۔
اقوام متحدہ کے انسانی ہمدردی کے امور کے رابطہ دفتر کی ایڈیم ووسورنو نے پیر کو سلامتی کونسل کے اجلاس میں کہا کہ غزہ میں جو کچھ ہورہا ہے اسے بیان کرنے کے لیے ہمارے پاس الفاظ ختم ہو رہے ہیں۔
انہوں نے 24 لاکھ لوگوں کے محصور علاقے میں حالات بتاتے ہوئے کہا “ہم نے اسے ایک تباہی، ایک ڈراؤنا خواب، زمین پر جہنم قرار دیا ہے ۔ وہ یہی سب کچھ ہے، بلکہ اس سے بھی بدتر۔”
ووسورنو نے کہا کہ “11 لاکھ لوگوں کو بھوک کی تباہ کن سطح کا سامنا ہے اور غزہ قحط کے دہانے پر ہے” جبکہ اس کے تین چوتھائی لوگوں کو زبردستی بے گھر کیا گیا تھا، جن میں سے کچھ کے ساتھ پانچویں بار ایسا ہوا ہے۔
گرفتاری کے وارنٹ کی درخواست پر رد عمل
امریکی صدر جو بائیڈن نے بین الاقوامی فوجداری عدالت کے پراسیکیوٹر کریم خان کی درخواست کو اشتعال انگیز قرار دیتے ہوئے نیتن یاہو کی حمایت کی۔
درخواست میں اسرائیل کے نیتن یاہو اور وزیر دفاع یوو گیلنٹ کے ساتھ ساتھ حماس کے قطر میں مقیم اسماعیل ہنیہ اور غزہ میں مقیم محمد دیف اور یحییٰ سنوار کےخلاف بھی وارنٹ جاری کرنے کی درخواست کی گئی تھی۔
اسرائیلی وزیر دفاع گیلنٹ نے منگل کو درخواست کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ خان کی جانب سے حماس دہشت گرد تنظیم کا اسرائیل کی ریاست سے موازنہ کرنا قابل نفرت بات ہے ۔
حماس نے پیر کو یہ بھی کہا کہ وہ اس اقدام کی “سختی سے مذمت” کرتی ہے۔
وارنٹ کی اجازت کا مطلب
اگر آئی سی سی کے ججوں نے وارنٹ کی اجازت دے دی تو اس کا مطلب یہ ہوگا کہ اگر نیتن یاہو اور دوسرے آئی سی سی کے 124 رکن ممالک میں سے کسی بھی ملک میں سفر کرتے ہیں تو وہ انہیں گرفتار کرسکتا ہے ۔
تاہم عدالت کے پاس اپنے احکامات کو نافذ کرنے کا کوئی طریقہ کار نہیں ہے۔
غزہ کی اب تک کی انتہائی خونریز جنگ حماس کے 7 اکتوبر کو ہونے والے حملے کے بعد شروع ہوئی تھی جس کے نتیجے میں ہونے والی اسرائیلی جوابی کارروائی میں فلسطینی وزارت صحت کے مطابق 35562 فلسطینی ہلاک ہو چکے ہیں اور غزہ کا بڑا حصہ ملبے میں تبدیل ہو گیا ہے۔
اس رپورٹ کا کھ مواد اے ایف پی سے لیا گیا ہے۔