غزہ میں اسرائیلی یرغمالیوں کے لواحقین نے اسرائیلی پارلیمنٹ میں جاری اجلاس پر دھاوا بول دیا۔
غیرملکی میڈیا کے مطابق پیر کو حماس کے ہاتھوں یرغمال بنائے گئے اسرائیلیوں کے لواحقین نے یروشلم میں پارلیمانی کمیٹی برائے خزانہ کے اجلاس پر دھاوا بول دیا اور قانون سازوں سے مطالبہ کیا کہ وہ انکے پیاروں کی رہائی کے لیے مزید اقدامات کریں۔
مظاہرین سیکیورٹی حصار توڑ کر پارلیمنٹ کی عمارت میں موجود کمیٹی میٹنگ روم میں داخل ہوئے جنہوں نے اپنے ہاتھوں میں اپنے پیاروں کی تصاویر بھی اٹھا رکھی تھیں۔
لواحقین نے وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو کے حماس کے ساتھ معاہدے سے مسلسل انکار کی ضد پر شدید غم و غصے کا اظہار کیا اور وہاں چیخ و پکار کرتے ہوئے کہا کہ ’تم سب ابھی اسی وقت اپنی کرسیوں سے اٹھ جاؤ‘۔
مظاہرین کا کہنا تھا کہ “آپ یہاں نہیں بیٹھیں گے جب تک ہمارے بچے وہاں مر رہے ہیں۔”
اسرائیل کا کہنا ہے کہ 7 اکتوبر کو حماس کے حملوں کے دوران اغوا کیے گئے 130 سے زائد افراد لاپتہ ہیں، نومبر کے آخر میں چھ روزہ جنگ بندی کے دوران حماس نے 100 سے زائد یرغمالیوں کو رہا کیا تھا۔