نیامے (ڈیلی پاکستان آن لائن ) افریقی ملک نائیجر نے تنازعات بڑھنے پر امریکا کے ساتھ فوجی تعلقات معطل کرنے کا اعلان کر دیا ہے۔
نجی ٹی وی دنیا نیوز نے غیرملکی میڈیاکے حوالے سے بتایا کہ نائیجر فوج کے ترجمان کرنل میجر امادو عبدالرحمان نے کہا ہے کہ واشنگٹن کیساتھ فوجی تعاون معطل کر رہے ہیں اور ملک میں امریکی فوج کی موجودگی اب جائز نہیں ہے، حالیہ ہفتوں میں ہماری سرزمین پر امریکی پروازیں غیر قانونی تھیں، حکومت نے امریکی فوجی اور سویلین ملازمین کے متعلق معاہدہ فوری ختم کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
واضح رہے کہ نائیجر فوج کی جانب سے امریکا کے ساتھ فوجی تعلقات معطل کرنے کا اعلان ایک سینئر امریکی وفد کے نائیجر سے روانہ ہونے کے ایک دن بعد سامنے آیا ہے، امریکی وفد نائیجر کی فوجی قیادت کے ساتھ رابطوں کی تجدید کیلئے تین روزہ دورے پر موجود تھا۔
نائیجر افریقی ساحلی خطے میں امریکی فوجی کارروائیوں میں مرکزی کردار ادا کرتا ہے اور یہاں ایک بڑا فضائی اڈا ہے، امریکا کو اس خطے میں تشدد کے پھیلاو¿ پر تشویش ہے، جہاں مقامی گروہوں نے القاعدہ اور داعش کے شدت پسند گروہوں کے ساتھ وفاداری کا عہد کیا ہے۔
امریکی فوج نے حالیہ برسوں میں نائیجر کے شہر اگادیز میں ایک بڑے ہوائی اڈے کو چلانا شروع کیا جو دارالحکومت نیامے سے تقریباً 920 کلومیٹر دور ہے، اڈے کو انسان بردار اور بغیر پائلٹ کے نگرانی کرنے والی پروازوں اور دیگر کارروائیوں کیلئے استعمال کیا جاتا ہے، امریکا نے نائیجر کی فوج کی تربیت میں کئی سال اور کروڑوں ڈالر کی سرمایہ کاری بھی کی ہے۔نائیجر میں اب بھی 10 کروڑ ڈالر کی لاگت سے بنائے گئے صحرائی ڈرونز کے اڈے پر تقریباً 1000 فوجی تعینات ہیں، جولائی 2023ءکی بغاوت کے بعد سے وہاں نقل و حرکت محدود ہے اور واشنگٹن نے حکومت کی مدد کو روک دیا ہے۔