خوست(شِنہوا)افغانستان کے مشرقی صوبہ خوست کے دارالحکومت خوست شہر میں ایک اجتماعی قبر دریافت ہونے کے بعد لاشوں کی باقیات کو دوبارہ دفن کر دیا گیا۔
خوست شہر کے میئر قاری بسم اللہ بلال نے بتایا کہ خوست شہر کے مضافات میں ایک آبی ذخیرے کے ڈیم کے تعمیراتی کام کے دوران ایک جگہ سے تقریبا 100 لاشوں کی باقیات دریافت ہوئیں جنہیں مقامی لوگوں کی موجودگی میں اجتماعی جنازے کے بعد ایک ساتھ دفن کیا گیا۔ میئر نے مزید تفصیلات فراہم کیے بغیر کہا کہ اجتماعی قبر میں دفن کی گئی لاشیں جنگ سے متاثرہ افغانستان میں کئی دہائیوں پر محیط جنگ کی بربریت کی عکاس ہیں۔
اس دوران خوست کے رہائشی حاجی نادر نے شِنہوا سے بات چیت میں انسانوں کے قتل کو انسانیت کے خلاف جرم قرار دیتے ہوئے اس کی مذمت کی اور تحقیقات کا مطالبہ کیا۔ اگرچہ افغانستان میں چار دہائیوں سے زائد عرصے سے جاری جنگ اور خانہ جنگی کے دوران جاں بحق ہونے والوں کی تعداد کے بارے میں کوئی سرکاری اعداد و شمار موجود نہیں ہیں تاہم افغانوں کا خیال ہے کہ ملک میں 15 لاکھ سے زیادہ لوگ مارے گئے۔ افغانستان میں گزشتہ دو دہائیوں سے زائد عرصے میں سینکڑوں اجتماعی قبریں دریافت ہوئی ہیں۔