ڈھاکہ(ویب ڈیسک) ملک میں پھوٹنے والے پرتشد د ہنگاموں اور احتجاج کے بعد بنگلہ دیش کی سابق وزیراعظم حسینہ واجد کو اقتدار سے الگ ہونا پڑا ، ساتھ ہی انہیں اپنا ملک بھی چھوڑنا پڑا اور وہ بذریعہ ہیلی کاپٹر پڑوسی ملک بھارت پہنچی تھیں، اب اس ہیلی کاپٹر کے بارے میں تہلکہ خیز دعویٰ سامنے آگیا۔
نیوز ایجنسی ’ڈی این ڈی ‘ کے مطابق حسینہ واجد ہنگاموں کے بعد 5اگست کو اپنا ملک بھی چھوڑنے پر مجبور ہوگئیں اور انہوں نے بھارتی آرمی کا ہیلی کاپٹر استعمال کیا جو اگر تلہ ایئرفورس سٹیشن سے آیا تھا جس میں وہ ہندن ایئرپورٹ پہنچیں جہاں ان کی بھارتی خفیہ ایجنسی کے سابق چیف اور بھارتی وزیراعظم نریندرامودی کے موجودہ نیشنل سیکیورٹی ایڈوائزر اجیت کمار دیول سے پہلی ملاقات ہوئی ۔
رپورٹ کے مطابق بادی النظر میں توملک میں طلباء کے احتجاج کی وجہ بنگلہ دیش سول سروس کا کوٹہ سسٹم تھا جس کے نتیجے میں بالآخر شیخ مجیب الرحمان کی فیملی کے اقتدار کاخاتمہ ہوگیالیکن باریک بینی سے جائزہ لیں تو وجہ صرف کوٹہ سسٹم نہیں تھا ۔ ابتدائی تحقیقات سے یہ اشارے ملتے ہیں کہ اُس کے رضاکاروں کے خلاف جو کوئی بھی تھا، ان کو طعنے دینےسے صورتحال مزید گھمبیر ہوئی، حسینہ واجد بھی اسی طرح کررہی تھی جس طرح بھارتی وزیراعظم اپنے ملک میں کررہے ہیں کہ جو کوئی ان کاسیاسی مخالف ہے، وہ ’سیاسی دہشتگرد‘ ہے۔
رپورٹ میں بتایاگیا ہے کہ حسینہ واجد نے جولائی میں ایک پریس کانفرنس کے دوران کہا تھاکہ’’ اگر’ آزادی پسندوں‘ کے نواسوں یا پوتوں کو کوٹہ نہیں ملتا تو کیا وہ’ رضاکاروں ‘کے پوتوں کے پاس جائیں گے؟‘‘۔یہی وہ الفاظ تھے جن کے ردعمل کا وہ سامنا کرنے میں ناکام رہیں، رضاکار سے اس کی مراد متحدہ بھارت سے پاکستان بنانے والے جبکہ آزادی پسندوں سے مراد وہ لوگ تھے جنہوں نے مشرقی پاکستان کو دو لخت کرکے بنگلہ دیش بنایا۔