Friday, December 27, 2024
ہومWorldامریکہ کا غزہ میں جنگ بندی کے لیے سلامتی کونسل میں ووٹنگ...

امریکہ کا غزہ میں جنگ بندی کے لیے سلامتی کونسل میں ووٹنگ پر زور


  • امریکہ کا اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں اپنے مسودہ قرار داد پر ووٹنگ پر زور۔
  • حماس پر جنگ بندی کے مجوزہ معاہدے کو قبول کرنے پر زور دیا گیا ہے۔
  • امریکی وزیر خارجہ اینٹنی بلنکن جنگ بندی کی کوششوں کے سلسلے میں پیر کو مصر اور اسرائیل کے رہنماؤں سے ملاقات کرنے والے ہیں۔
  • اسرائیلی فورسز نے وسطی غزہ میں بوریج اور دیر البلاح شہر کے مشرق میں کارروائیاں جاری رکھی ہیں۔

ویب ڈیسک — امریکہ اقوامِ متحدہ کی سلامتی کونسل میں اپنے مسودہ قرار داد پر ووٹنگ پر اصرار کر رہا ہے جس میں حماس پر جنگ بندی کے مجوزہ معاہدے کو قبول کرنے پر زور دیا گیا ہے۔

امریکی وزیر خارجہ اینٹنی بلنکن لڑائی رکوانے کی کوشش کے لیے پیر کو مصر اور اسرائیل کے رہنماؤں سے ملاقاتیں بھی کرنے والے ہیں۔

بلنکن قاہرہ میں مصری صدر عبدالفتاح السیسی کے ساتھ بات چیت کر رہے ہیں جس کے بعد وہ اسرائیلی قیادت سے ملاقات کے لیے تل ابیب جائیں گے۔

اعلیٰ امریکی سفارت کار قطر اور اردن کا دورہ بھی کریں گے جہاں وہ غزہ کے لیے امداد سے متعلق ایک کانفرنس میں شرکت کریں گے۔

اقوامِ متحدہ میں امریکی مشن نے اتوار کو دیر گئے ایک بیان میں کہا کہ ”اسرائیل نے اس تجویز کو قبول کر لیا ہے اور سلامتی کونسل کے پاس یک زبان ہو کر بات کرنے اور حماس سے بھی ایسا کرنے کا مطالبہ کرنے کا موقع ہے۔”

حماس نے اس منصوبے کو قبول یا مسترد نہیں کیا ہے جس کی تفصیلات امریکی صدر جو بائیڈن نے ایک ہفتے سے زیادہ عرصے قبل عوامی طور پر بیان کی تھیں۔ اس قرار داد پر ووٹنگ پیر تک ہو سکتی ہے۔

غزہ میں اسرائیلی کارروائیاں جاری

حماس کے زیر انتظام سرکاری میڈیا آفس کے مطابق اسرائیل نے اتوار کو غزہ پر گولہ باری جاری رکھی۔ اس سے ایک روز قبل اسرائیلی فورسز نے ایک آپریشن کے دوران چار یرغمالوں کو بازیاب کرایا تھا جس میں کم از کم 274 فلسطینی ہلاک ہوئے جن میں 64 بچے اور 57 خواتین شامل تھیں۔

اسرائیلی فوج نے کہا ہے کہ النصیرات کے ایک گنجان آباد رہائشی علاقے میں ریسکیو کی ایک خونریز کارروائی کے دوران اسپیشل فورسز کا ایک اہلکار ہلاک ہوا۔ فوج نے مزید کہا کہ اسے “100 سے کم” فلسطینیوں کی ہلاکت کا علم ہے تاہم یہ معلوم نہیں کہ ان میں سے کتنے جنگجو یا عام شہری تھے۔

اسرائیلی فوج نے ایک بیان میں کہا ہے کہ اس کی فورسز نے وسطی غزہ میں بوریج اور دیر البلاح شہر کے مشرق میں کارروائیاں جاری رکھی ہیں جن میں متعدد فلسطینی بندوق برداروں کو ہلاک اور عسکریت پسندوں کے انفرااسٹرکچر کو تباہ کر دیا گیا ہے۔

رفح کے مشرقی حصے میں گھروں میں پھنسے رہائشیوں کے مطابق اتوار کو اسرائیلی ٹینکوں نے دو نئے اضلاع کو گھیرے میں لے لیا اور حماس کے زیر قیادت مسلح گروپس کے خلاف کارروائیاں شروع کر دیں۔

اسرائیلی وزیر کا مستعفی ہونے کا اعلان

اسرائیل کی جنگی کابینہ کے رُکن بینی گینٹز نے اتوار کو اعلان کیا کہ وہ غزہ کے لیے جنگ کے بعد کی کسی شفاف حکمتِ عملی پر اختلافات کے باعث نیتن یاہو کی اتحادی حکومت سے مستعفی ہو رہے ہیں۔

گینٹز نے کہا کہ نیتن یاہو کا حماس کے خلاف مکمل فتح کا وعدہ کھوکھلا تھا اور اسرائیلی “ایک حقیقی فتح” کے حق دار ہیں جس کے تحت “یرغمالوں کی رہائی سیاسی بقا سے بالاتر ہے۔”

ماہرین کے مطابق اتحاد سے ان کی پارٹی کا استعفیٰ کابینہ میں ایک خلا پیدا کر دے گا جسے مزید الٹرا نیشنلسٹ قدامت پسندوں کے ذریعے پُر کیا جا سکتا ہے جو نیتن یاہو پر غزہ کے حوالے سے سخت گیر پالیسی پر عمل کے لیے مزید دباؤ ڈالیں گے۔

گینٹز کا استعفیٰ 48 گھنٹوں کے اندر مؤثر ہو جائے گا۔

بینی گینٹز

رفح میں اقوام متحدہ کے ادارے کی تمام پناہ گاہیں خالی کر دی گئیں

پنا ہ گزینوں سے متعلق اقوام متحدہ کے ادارے یو این آر ڈبلیو اے نے جمعے کو جاری ایک بیان میں کہا کہ “رفح میں ادارے کی تمام پناہ گاہیں خالی کر دی گئی ہیں۔ رفح میں مقیم بہت سے لوگ زیادہ محفوظ مقامات کی تلاش میں خان یونس اور غزہ کے درمیانی علاقے میں چلے گئے ہیں۔”

فلسطینی طبی ماہرین نے بتایا کہ اتوار کو مغربی رفح میں تل السلطان میں ایک گھر پر اسرائیلی فضائی حملے میں دو افراد ہلاک ہو گئے۔

وائٹ ہاؤس کے قومی سلامتی کے مشیر جیک سلیوان نے اتوار کو ‘سی بی ایس’ کے پروگرام “فیس دی نیشن” کے ساتھ ایک انٹرویو میں کو کہا کہ تمام یرغمالوں کو گھر واپس لانے کا بہترین طریقہ ایک جامع جنگ بندی اور یرغمالوں سے متعلق وہ معاہدہ ہے جس کی صدر جو بائیڈن کے ساتھ ساتھ دنیا بھر کے 16 ممالک نے بھی توثیق کی ہے اور جسے اسرائیل نے قبول کیا ہے۔

امریکی قومی سلامتی کے مشیر جیک سلیوان ، فائل فوٹو

امریکی قومی سلامتی کے مشیر جیک سلیوان ، فائل فوٹو

اسرائیل اور حماس کا حالیہ تنازع سات اکتوبر کو حماس کے اسرائیل پر دہشت گرد حملے کے بعد شروع ہوا تھا جس میں 1200 افراد ہلاک ہوئے تھے۔ اسرائیل کی جوابی کارروائیوں میں حماس کے زیرِ انتظام غزہ کے محکمۂ صحت کے مطابق اب تک 37 ہزار سے زائد فلسطینی ہلاک ہو چکے ہیں۔

اس رپورٹ کے لیے کچھ معلومات اے پی اور اے ایف پی سے لی گئی ہیں۔



Source

RELATED ARTICLES

اپنی رائے کا اظہار کریں

براہ مہربانی اپنی رائے درج کریں!
اپنا نام یہاں درج کریں

مقبول خبریں