واشنگٹن (ڈیلی پاکستان آن لائن ) حماس رہنما اسماعیل ہنیہ کی شہادت کا بدلہ لینے کے لیے ایران میں بڑے پیمانے پر فوجی نقل و حرکت شروع ہوگئی ہے۔
امریکی اخبار ”وال اسٹریٹ جرنل“ کے مطابق ایران نے میزائل لانچروں کی منتقلی شروع کر دی ہے اور بڑے پیمانے پر فوجی مشقیں شروع کردی ہیں، ایسے اشارے مل رہے ہیں کہ ایران آئندہ چند دنوں میں حملے کی تیاری کر رہا ہے،دوسری جانب روس نے بھی ایران کو ہتھیاروں کی سپلائی شروع کردی ہے۔ ایران عندیہ دے چکا ہے کہ وہ اسرائیل کو تہران میں اسماعیل ہنیہ کی ہلاکت کا جواب دینے کی منصوبہ بندی کر رہا ہے۔ اس بات نے بائیڈن انتظامیہ کے ذمہ داران کو تشویش میں مبتلا کر دیا ہے،ان کے نزدیک اس مرتبہ ایرانی حملہ لبنانی ملیشیا حزب اللہ اور تہران کے دیگر ایجنٹوں کی یلغار کے ملاپ سے ہو سکتا ہے،خطے میں وسیع جنگ چھڑنے سے غزہ میں فائر بندی کے لیے امریکی صدر جو بائیڈن کی ان کوششوں میں رکاوٹ پیدا ہو سکتی ہے جو پہلے ہی تعطل کا شکار ہیں،وائٹ ہاؤس میں قومی سلامتی کے اجلاس میں امریکی صدر جو بائیڈن اور نائب صدر کملا ہیرس کو خطے کی تازہ ترین صورت حال سے آگاہ کیا گیا۔