عراقی حکومت کے ترجمان وسیم الوادی نے اقوام متحدہ کو لکھے خط کے بارے میں بتایا جس میں 26 اکتوبر کو اسلامی جمہوریہ ایران پر ہوئے حملے میں عراقی فضائی حدود کی خلاف ورزی کی مذمت کی گئی ہے۔
اسرائیل نے تقریبا 100 فائٹر جیٹس کی مدد سے ایران کے مختلف علاقوں پر پیر کے روز حملہ کیا تھا۔ اسرائیل سے ایران کی مسافت تقریبا 2100 کلومیٹر ہے۔ جس بنا پر اسرائیل نے ایران کے ساتھ ساتھ عراق کے فضائی حدود کی بھی خلاف ورزی کی ہے۔ عراق نے اپنی فضائی حدود کی خلاف ورزی کے متعلق اقوام متحدہ میں شکایت درج کرائی ہے۔
عراق نے سوموار کو سوشل میڈیا پلیٹ فارم ’ایکس‘ پر ایک آفیشل پوسٹ کے ذریعہ اس بات کی جانکاری دی کہ اس نے اسرائیل کے خلاف یو این میں شکایت درج کرائی ہے۔
عراقی حکومت کے ترجمان وسیم الوادی نے اقوام متحدہ کو لکھے اس خط کے بارے میں جانکاری دیتے ہوئے بتایا کہ خط میں 26 اکتوبر کو اسلامی جمہوریہ ایران پر ہوئے حملے میں عراقی فضائی حدود کی خلاف ورزی کی مذمت کی گئی ہے۔
اسرائیل کے ذریعہ کئے گئے حملے کے خلاف ایران نے بھی اقوام متحدہ کے صدر اینٹونیا گُٹیرس اور اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کو خط لکھا ہے۔ جس میں اسرائیل کے حملے کی مذمت کے لئے یو این ایس سی کی ایک میٹنگ بلانے کا مطالبہ کیا گیا ہے۔ ساتھ ہی خط میں یہ بھی لکھا گیا ہے کہ ایران اپنے اوپر ہوئے حملے کا جواب دینے کا حق رکھتا ہے۔
ایرانی وزیر خارجہ سعید عباس عراقچی نے ایران پر ہوئے حملے کے بعد کہا تھا کہ ایران اسرائیل کی مجرمانہ حملے کا جواب دینے کا حق رکھتا ہے۔ وہیں سپریم لیڈر علی خامنہ ای نے بھی اسرائیل کو خبردار کرتے ہوئے کہا تھا کہ اسرائیل کو ہماری طاقت کا احساس دلانا ضروری ہے۔
قابل ذکر ہے کہ ایران کے بیلسٹک میزائل حملے کا بدلہ لیتے ہوئے اسرائیل نے پیر کو ایران پر حملہ کیا تھا۔ اسرائیل نے ایران کے کئی فوجی اڈوں کو ہدف بنایا تھا، اس حملے میں 4 ایرانی فوج مارے گئے۔ اس حملے پر ایران کا کہنا ہے کہ ہم نے ان حملوں کو قبل از وقت ہی ناکام بنا دیا تھا، حالانکہ اسرائیل نے اپنے اس حملے کو کامیاب بتایا ہے۔