جج میک کارمک نے اپنے فیصلے میں کہا کہ ٹیسلا نے تنخواہ پیکیج لینے کے لیے کمپنی کے حصہ داروں کو جو دستاویز پیش کیے ہیں ان میں خامیاں ہیں۔ ساتھ ہی کمپنی کے وکیلوں نے اپنے دلائل میں کافی تخلیقی صلاحیت دکھائی ہے لیکن ان کے اصول قائم شدہ قوانین کے خلاف ہیں۔ ایسے میں ترمیم کی تجویز کو نامنظور کر دیا گیا ہے۔
عدالت کے اس فیصلے پر ایلن مسک نے مایوسی کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ وہ اس فیصلے کے خلاف اپیل کریں گے۔ مسک نے ایک سوشل میڈیا پوسٹ میں کہا کہ کمپنی کو شیئر ہولڈروں (حصہ داروں) کے ووٹوں سے قابو کیا جانا چاہیے نہ کہ ججوں کے ذریعہ۔