شیخ حسینہ کی سربراہی میں عوامی لیگ کی حکومت 5 اگست کو اس وقت گرائی گئی جب نوکریوں کے کوٹہ سسٹم میں امتیازی سلوک کے خلاف طلبہ کی تحریک ایک بڑے عوامی بغاوت میں بدل گئی۔
بنگلہ دیش کی عبوری حکومت کے چیف ایڈوائزر محمد یونس نے کہا ہے کہ وہ ہندوستان سے سابق وزیراعظم شیخ حسینہ کی حوالگی کا مطالبہ کریں گے۔ شیخ حسینہ رواں برس اگست میں عوامی لیگ کی حکومت کے خاتمے کے بعد ہندوستان چلی گئی تھیں اور اس وقت سے یہیں مقیم ہیں۔ یونس نے یہ بیان بنگلہ دیش کی عبوری حکومت کے 100 دن مکمل ہونے کے موقع پر ملک کے عوام کے نام ایک ٹیلی ویژن پیغام میں دیا۔
محمد یونس نے اعلان کیا، ‘ہم جولائی اگست کے انقلاب کے دوران ہونے والے ہر قتل کے لیے انصاف کو یقینی بنائیں گے۔ “ذمہ داروں کے خلاف قانونی چارہ جوئی کرنے کی کوششیں اچھی طرح سے آگے بڑھ رہی ہیں، اور ہم ہندوستان سے حسینہ کی واپسی کا مطالبہ کریں گے تاکہ ان کا احتساب کیا جا سکے۔” شیخ حسینہ کی سربراہی میں عوامی لیگ کی حکومت 5 اگست کو اس وقت گرائی گئی جب نوکریوں کے کوٹہ سسٹم میں امتیازی سلوک کے خلاف طلبہ کی تحریک ایک بڑے عوامی بغاوت میں بدل گئی۔
فوج نے متبادل انتظامات کیے جانے تک ملک کی حکمرانی سنبھال لی تھی اور شیخ حسینہ کو ملک چھوڑنے کو کہا تھا۔ اس کے بعد حسینہ 5 اگست کی شام ہندوستان چلی گئیں اور تین دن بعد نوبل انعام یافتہ محمد یونس نے عبوری حکومت کے چیف ایڈوائزر کا عہدہ سنبھال لیا۔