بنگلہ دیش میں جاری تشدد کے درمیان مشہور گلوکار راہل آنند کا ڈھاکہ واقع دھان منڈی میں 140 سال پرانا گھر شورش پسندوں نے نذرِ آتش کر دیا، شورش پسندوں نے پہلے گھر میں لوٹ پاٹ کی اور پھر اس میں آگ لگا دی۔
بنگلہ دیش میں جاری سیاسی اتھل پتھل کے درمیان عبوری حکومت تشکیل دینے کی تیاریاں شروع ہو گئی ہیں۔ نوبل انعام یافتہ محمد یونس کو بنگلہ دیش میں عبوری حکومت کی قیادت کے لیے منتخب کیا گیا ہے۔ ملک کے صدر محمد شہاب الدین کی صدارت میں ’بنگ بھون‘ میں ایک میٹنگ کے دوران یہ فیصلہ لیا گیا۔ مظاہرین طلبا نے عبوری حکومت کی قیادت کے لیے محمد یونس کے نام پر رضامندی بھی ظاہر کر دی ہے۔ ان سب سرگرمیوں کے درمیان بنگلہ دیش سے جڑی کچھ انتہائی اہم خبریں بھی سامنے آ رہی ہیں، آئیے ڈالتے ہیں اس پر سرسری نظر
شورش پسندوں نے مشہور گلوکار کا گھر کیا نذرِ آتش
بنگلہ دیش میں جاری تشدد کے درمیان بنگلہ دیش کے مشہور گلوکار راہل آنند کا ڈھاکہ واقع دھان منڈی میں موجود 140 سال پرانے گھر کو شورش پسندوں نے آگ کے حوالے کر دیا۔ بتایا جا رہا ہے کہ آنند کا یہ گھر ایک زندہ جاوید ثقافتی مرکز ہوا کرتا تھا۔ شر پسندوں نے پہلے اس گھر میں لوٹ پاٹ کی، اور پھر اسے نذرِ آتش کر دیا۔
عوام لیگ کے 20 لیڈران کی لاشیں برآمد
بنگلہ دیش کی سابق وزیر اعظم شیخ حسینہ کی پارٹی عوامی لیگ کے لیڈران پر لگاتار حملے ہو رہے ہیں۔ ملک بھر میں عوامی لیگ کے 20 لیڈروں کی لاشیں برآمد کی جا چکی ہیں۔ عوامی لیگ کے کئی لیڈران و کارکنان کے گھروں اور کاروباری اداروں میں توڑ پھوڑ کے ساتھ ساتھ لوٹ پاٹ بھی کی گئی ہے۔ کچھ مقامات پر گھروں میں آگ لگائے جانے کی خبریں بھی سامنے آ رہی ہیں۔
لندن سے ڈھاکہ لوٹ رہے خالدہ ضیا کے بیٹے
بنگلہ دیش میں جاری ہنگامہ کے درمیان خالدہ ضیا کے بیٹے طارق رحمان آج بنگلہ دیش لوٹ رہے ہیں۔ وہ شام تک ڈھاکہ میں منعقد ہونے والی ایک ریلی میں شامل ہوں گے۔ طارق کئی سالوں سے لندن میں مقیم تھے۔ شیخ حسینہ کے استعفیٰ اور ملک چھوڑنے کے بعد انھوں نے وطن واپسی کا فیصلہ کیا ہے۔
شیخ حسینہ کی حکومت میں وزیر رہے حسن محمود ڈھاکہ ایئرپورٹ پر حراست میں لیے گئے
تختہ پلٹ اور شیخ حسینہ کے وزیر اعظم عہدہ سے استعفیٰ دینے کے بعد ان کی سابقہ کابینہ کے وزراء کو بھی پریشانیوں کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔ خبر ہے کہ بنگلہ دیش کے سابق وزیر خارجہ حسن محمود کو ڈھاکہ ایئرپورٹ سے حراست میں لے لیا گیا ہے۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔