درحقیقت، بنگلہ دیش کے طلباء کا کہنا ہے کہ موجودہ ریزرویشن کا نظام بڑی حد تک ہونہار طلباء کے سرکاری خدمات میں داخلہ کو روک رہا ہے۔
خیال رہے کہ کوٹہ سسٹم کے تحت اچھی تنخواہ والی سول سروس سمیت لاکھوں سرکاری ملازمتوں کے عہدوں میں سے نصف سے زیادہ کو مخصوص گروپوں کے لیے محفوظ کر دیا گیا ہے۔ ان گروپوں میں 1971 میں پاکستان سے آزادی کے لیے جنگ میں حصہ لینے والے افراد کے بچے بھی شامل ہیں۔
ناقدین کا کہنا ہے کہ اس کوٹہ سسٹم سے صرف حکومت نواز گروپوں کے بچوں کو فائدہ ہوتا ہے، جو وزیر اعظم شیخ حسینہ کی حمایت کرتے ہیں۔ حسینہ نے جنوری میں ہونے والے عام انتخابات میں مسلسل چوتھی مرتبہ کامیابی حاصل کی تھی۔ اپوزیشن نے اس الیکشن کا بائیکاٹ کیا تھا۔