استنبول (ڈیلی پاکستان آن لائن)ترکیہ کے صدر رجب طیب اردگان نے ملک میں ہونے والے بلدیاتی انتخابات میں اپوزیشن پارٹی کی اہم شہروں سمیت کئی علاقوں میں کامیابی کو قبول کرتے ہوئے بیان جاری کر دیاہے ۔
تفصیلات کے مطابق صدر رجب طیب اردوان نے بلدیاتی انتخابات کے نتائج سے قطع نظر جمہوریت اور قوم کے فیصلے کی اہمیت پر زور دیا۔ انہوں نے اپنی پارٹی اور اتحاد کی حمایت کرنے والوں کے ساتھ ساتھ اپنا حق رائے دہی استعمال کرنے والے تمام شہریوں کو بھی سراہا۔
صدر اردوان نے قوم کے فیصلے کو تسلیم کرتے ہوئے کہا کہ ان کی پارٹی ہمیشہ جمہوریت اور بیلٹ باکس کے ساتھ رہی ہے۔ انہوں نے کہا، ’آج ہم اسی احساس ذمہ داری کے ساتھ کام کر رہے ہیں اور کسی بھی طاقت کو قوم کی مرضی سے بالاتر تسلیم نہیں کرتے۔‘سپریم الیکشن کونسل کی جانب سے جزوی نتائج کے اعلان کے بعد صدر اردوان نے کہا کہ ان کی پارٹی انتخابی نتائج کو تسلیم کرے گی۔
انہوں کا کہناتھا کہ کہ ہم اپنی قوم کے فیصلے کے فیصلے کے خلاف نہیں جائیں گے اور نہ ہی قوم کی مرضی کے خلاف کوئی کام نہیں کریں گے۔صدر اردوان نے تسلیم کیا کہ ان کی پارٹی وہ نتیجہ حاصل نہیں کر سکی جس کی انہیں امید تھی۔ انہوں نے کہا، ’بطور پارٹی ہم بلدیاتی انتخابات کے نتائج کا کھل کر تنقیدی جائزہ لیں گے۔مزید برآں، صدر اردگان نے اعتماد کی بحالی اور لوگوں کے ساتھ مضبوط روابط قائم کرنے کی اہمیت پر زور دیا۔
انادولو ایجنسی کے مطابق، بلدیاتی انتخابات کے دوران صدر اردوان کے جمہور اتحاد (پیپلز الائنس) اور حزب اختلاف کی جماعت ری پبلکن پیپلز پارٹی (CHP) کے درمیان سخت مقابلہ ہوا، 90 فیصد سے زیادہ بیلٹ باکسز کی گنتی مکمل کی جاچکی ہے، جس کے بعد استنبول کے میئر اور حزب اختلاف کے امیدوار اکریم اماموگلو نے واضح طور پر برتری حاصل کرلی ہے۔
نتائج کے مطابق، دارالحکومت انقرہ کے میئر منصور یاواس نے بھی مزید 5 سال تک اپنی نشست برقرار رکھی۔ حزب اختلاف نے مجموعی طور پر ترکی کے 81 صوبوں میں سے 36 میں بلدیاتی انتخابات میں کامیابی حاصل کی ہے۔انتخابی نتائج کے اعلان کے فوراً بعد پیر کو انقرہ میں اپنے حامیوں سے خطاب کرتے ہوئے ترکیہ کے صدر رجب طیب اردوان نے کہا کہ ترک قوم نے سیاست دانوں تک اپنا پیغام پہنچانے کے لیے بیلٹ باکس کا استعمال کیا۔