یہ پہلا واقعہ نہیں ہے جب تیونیشیا کے صدر نے وزیر اعظم کو ہٹایا ہو۔ پچھلے سال بھی انہوں نے بغیر کوئی وجہ بتائے نجلا بوڈین کو ہٹا کر احمد ہچانی کو وزیر اعظم بنایا تھا۔ سال 2021 میں بھی تیونیشیائی صدر نے ملک کے وزیر اعظم کو برخاست کرنے کے بعد پارلیمنٹ تحلیل کر دیا تھا۔ یہ سب اس لئے ہوا تھا کہ تیونیشیائی عوام کورونا وبا سے نمٹنے میں حکومت کی ناکامی سے غصہ میں تھے اور پورے ملک میں مظاہرہ کر رہے تھے۔ اس درمیان مظاہرے پُرتشدد ہو گئے اور تیونیشیا کے تقریباً ہر علاقے میں بڑی تعداد میں مظاہرین سڑکوں پر اتر آئے اور ان کی پولیس کے ساتھ جھڑپ بھی ہوئی تھی۔