اسرائیل ڈیفنس فورس کے ترجمان کرنل نادو شوشانی نے ایک بریفنگ کے دوران بتایا کہ فوج کو ریئل ٹائم جانکاری ملی تھی کہ نصراللہ اور دیگر کمانڈر اکٹھا ہو رہے ہیں۔
لبنان میں اسرائیلی حملوں نے حزب اللہ کی کمر توڑ کر رکھ دی ہے۔ جمعہ کی دیر شب اسرائیلی ڈیفنس فورس (آئی ڈی ایف) کے ایک بڑے حملے میں لبنانی تنظیم حزب اللہ کے چیف حسن نصراللہ کی موت ہو گئی۔ نصراللہ یہودی ملک اسرائیل کے لیے گزشتہ کئی دہائیوں سے ’دشمن نمبر 1‘ بنے ہوئے تھے۔ 20 ستمبر سے لبنان میں حزب اللہ کے کئی ٹھکانوں پر اسرائیل کے ذریعہ ہوائی حملے ہو رہے ہیں جو اب بھی جاری ہیں۔ حالانکہ یہ سوال اٹھ رہا ہے کہ سالوں سے جس حزب اللہ نے اسرائیل کا مضبوطی کے ساتھ مقابلہ کیا، وہ صرف 10 دن میں کیوں کمزور نظر آنے لگی؟
جو کچھ گزشتہ دس دنوں میں ہوا، اس نے ایک بار پھر ثابت کیا ہے کہ اسرائیل کے پاس ایک مضبوط فوج ہی نہیں، بلکہ جاسوسی نیٹورک بھی ہے۔ کچھ میڈیا رپورٹس میں فرانسیسی اخبار ’لے پیریسین‘ کے حوالے سے دعویٰ کیا گیا ہے کہ ایرانی جاسوس نے حملے سے پہلے اسرائیل کو نصراللہ کے ٹھکانے کے بارے میں جانکاری دی تھی۔ یہ بے حد حیران کرنے والا انکشاف ہے کیونکہ ایران نہ صرف حزب اللہ کا سب سے بڑا حامی ہے بلکہ اس نے اس ادارہ کو کھڑا کرنے میں بھی بڑا کردار نبھایا تھا۔
خبر رساں ایجنسی رائٹرس کی ایک رپورٹ کے مطابق حزب اللہ کے سامنے اس وقت تنظیم کی داخلی دراندازی کو روکنے کا بڑا چیلنج ہے۔ اس مبینہ دراندازی نے اسرائیل کو اس کے اسلحہ ذخائر کو تباہ کرنے، مواصلاتی وسائل پر قدغن لگانے اور اس کے سینئر لیڈرس کا قتل کرنے کا موقع دیا۔ حزب اللہ کے ہیڈکوارٹر پر جمعہ کی شب کو ایک بڑا ہوائی حملہ ہوا۔ اس حملے میں نہ صرف نصراللہ بلکہ دہشت گرد تنظیم کی نصف لیڈرشپ کونسل اور ٹاپ ملٹری کمانڈ ختم ہو گئی۔
2006 کے دوسرے لبنان جنگ کے بعد سے ہی نصراللہ عوامی طور پر کم نظر آتا تھا، پھر گزشتہ دنوں لبنان میں ہوئے پیجر اور واکی ٹاکی دھماکوں کے بعد تو وہ مزید الرٹ ہو گیا۔ رپورٹ میں ایک ذرائع کے حوالے سے کہا گیا ہے کہ نصراللہ کا قتل اس بات کا اشارہ ہے کہ حزب اللہ میں اسرائیل کے مخبروں نے دراندازی کر دی ہے۔
اسرائیل کا کہنا ہے کہ اس نے جنوبی بیروت میں ایک رہائشی عمارت کے نیچے حزب اللہ کے انڈرگراؤنڈ ہیڈکوارٹر پر جنگجو طیاروں سے درجنوں بنکر بسٹنگ بم گرا کر نصراللہ پر حملہ کیا۔ ماہرین کا ماننا ہے کہ یہ حزب اللہ کے لیے ایک بڑا جھٹکا اور خفیہ ناکامی تھی۔ اسرائیلی جانتے تھے کہ نصراللہ میٹنگ کر رہے ہیں اور دوسرے کمانڈرس سے ملاقات بھی ہو رہی ہے۔ اسرائیلی فوج جیسے ان کے پیچھے ہی پڑ گئی تھی۔
قابل ذکر ہے کہ آئی ڈی ایف ترجمان لیفٹیننٹ کرنل نادو شوشانی نے ایک بریفنگ کے دوران یہ جانکاری دی تھی کہ اسرائیلی فوج کو ریئل ٹائم جانکاری ملی تھی کہ نصراللہ اور دیگر کمانڈرس اکٹھا ہو رہے ہیں۔ حالانکہ شوشانی نے یہ نہیں بتایا کہ یہ جانکاری انھیں کس طرح ملی۔ یہ ضرور بتایا کہ حزب اللہ اسرائیل پر حملوں کا منصوبہ بنانے کے لیے میٹنگ کر رہے تھے، اور یہی وجہ ہے کہ ایک ٹھوس قدم اٹھانا پڑا۔