اقوام متحدہ کے اندازے کے مطابق روزانہ تقریباً 1500 سوڈانی افراد سوڈان چھوڑ کر جنوبی سوڈان جانے پر مجبور ہیں۔ 15 اپریل 2023 کو سوڈانی مسلح افواج کے سربراہ عبدالفتح البرہان اور ان کے سابق نائب نیم فوجی ریپڈ سپورٹ فورسز کے کمانڈر محمد ہمدان ڈاگول کے درمیان اقتدار کی جنگ چھڑ گئی، جس کا خمیازہ پورا ملک بھگت رہا ہے۔ ساڑھے چار کروڑ سے زائد کی آبادی والا یہ ملک خانہ جنگی کی وجہ سے خالی ہو رہا ہے۔ اقوام متحدہ کا اندازہ ہے کہ سوڈان میں گزشتہ سال اپریل میں جنگ شروع ہونے کے بعد سے اب تک تقریباً 14000 افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔ گزشتہ ماہ اقوام متحدہ کی ایک رپورٹ میں کہا گیا تھا کہ گزشتہ سال تین مہینوں میں مغربی ڈارفر کے شہر ال جینینا میں تقریباً 10,000 سے 15,000 افراد مارے گئے تھے۔