(ویب ڈیسک) بھارتی ریاست آندھراپردیش میں پولیس نے تین خواتین کو گرفتار کیا ہے جن کے بارے میں معلوم ہوا ہے کہ وہ خطرناک سیریل کلر ہیں۔
بھارتی میڈیا رپورٹس کے مطابق آندھراپردیش کے شہر تینالی میں پولیس نے جمعرات کو تین خواتین سیریل کِلر کو گرفتار کیا ہے، جن کے بارے میں پولیس کا دعویٰ ہے کہ انھوں نے 3 خواتین سمیت 4 افراد کو قتل کیا، گرفتار خواتین کی شناخت موناگپا رجنی، مدیالہ وینکٹیشوری اور گلرا رامانما کے ناموں سے ہوئی ہے۔
بھارتی میڈیا کے مطابق ضلع گنٹور کے شہر تینالی میں پکڑی گئی خواتین اجنبی لوگوں سے دوستی کر کے خطرناک ترین زہر سائنائیڈ کے ذریعے انھیں جان سے مار دیتی تھیں، اور پھر ان سے سونا، نقدی اور دیگر قیمتی سامان لوٹ لیتی تھیں۔
پولیس نے ان خواتین کو ” تینالی کی سیریل کلرز” قرار دیا ہے، جو اپنے شکار کو مشروب پلاتی تھیں جس میں سائنائیڈ ملا ہوتا تھا، جسے پینے والا فوراً مر جاتا تھا۔ پولیس نے ان کے قبضے سے سائنائیڈ اور دیگر شواہد برآمد کر لیے ہیں۔ ان خواتین کو زہر فراہم کرنے والے ایک شخص کو بھی گرفتار کر لیا گیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: زہریلے چنے کھانے سے ایک ہی خاندان کی 6 خواتین سمیت 7 افراد بے ہوش
32 سالہ مدیالہ وینکٹیشوری کے بارے میں معلوم ہوا ہے کہ وہ عادی مجرم ہے، اس نے چار سال تک تینالی میں رضاکار کے طور پر کام کیا اور پھر کمبوڈیا گئی، جہاں اس نے سائبر کرائم کی وارداتیں کیں۔ یہ سیریل کلر خواتین تب پکڑی گئیں جب پولیس نے سائنائیڈ زہر سے مرنے والے افراد کے سلسلے میں تحقیقات کی، وہ جلد ہی ان سیریل کلر خواتین تک پہنچ گئی، جنھوں نے پولیس حراست میں جرائم کا اعتراف بھی کر لیا ہے۔
پولیس نے عام لوگوں کو بھی خبردار کیا ہے کہ وہ اجنبیوں سے ہوشیار رہیں اور ان کے ساتھ دوستی کرنے سے باز رہیں۔ واضح رہے کہ تینالی میں ماضی میں بھی جولی جوزف نامی ایک سیریل کلر خاتون گزری ہے، جس نے سائنائیڈ کی مدد سے 14 برسوں میں 6 افراد کو ہلاک کیا تھا۔