ماسکو(ڈیلی پاکستان آن لائن)روسی صدر ولادیمیر پوٹن سرکاری طور پر 1 لاکھ 40 ہزار ڈالر سالانہ تنخواہ لیتے ہیں لیکن اس قلیل تنخواہ کے باوجود ان کا طرز زندگی شاہانہ ہے اور ان کے اثاثے حیرت انگیز طور پر کسی بھی سیاستدان کے مقابلے میں کہیں زیادہ ہے۔
غیرملکی خبرایجنسی کے مطابق روسی صدر 800 مربع فٹ کے اپارٹمنٹ، ایک ٹریلر اور تین کاروں کی ملکیت کو تسلیم کرتے ہیں لیکن ان کا طرز زندگی اس سےبہت مختلف ہے۔
رپورٹس کے مطابق روسی صدر کی دولت 200 بلین ڈالر تک پہنچ گئی جب کہ کہا جاتا ہے کہ وہ 700 ملین ڈالر کے جیٹ کے بھی مالک ہیں۔
ولادیمیر پوٹن کی مبینہ دولت کی سب سے مشہور علامت بحیرہ اسود کی حویلی ہے۔متضاد بیانات کے باوجود ایک چٹان کے اوپر واقع اس حویلی کے بارے میں کہا جاتا ہے کہ اس میں ایک سنگ مرمر کا سوئمنگ پول ہے جو یونانی دیوتاؤں کے مجسموں سے مزین ہے، ایک ایمفی تھیٹر، ایک جدید ترین آئس ہاکی رنگ، ایک ویگاس طرز کا کیسینو، اور یہاں تک کہ ایک نائٹ کلب بھی ہے۔
حویلی کے پرتعیش اندرونی حصے میں کھانے کے کمرے کا فرنیچر 5 لاکھ ڈالر کی مالیت کا ہے۔ ایک بار ٹیبل کی قیمت 54 ہزار ڈالر ہے جب کہ اطالوی ٹوائلٹ اور باتھ رومز میں رکھے ٹوتھ برشز اور ٹوائلٹ پیپر ہولڈرز کی مالیت بھی ہزاروں ڈالرز میں ہے۔
اس حویلی کی شان و شوکت کو برقرار رکھنے کے لیے 40 افراد پر مشتمل مستعد عملے ہمہ وقت مصروف رہتا ہے جن پر اٹھنے والے سالانہ اخراجات 2 ملین ڈالرز کے قریب ہیں۔
ولادیمیر پوٹن کے دیگر جائیدادوں میں 19 مکانات، 700 کاریں، 58 ہوائی جہاز اور ہیلی کاپٹر اور 716 ملین ڈالر کا طیارہ جس کا نام مزاحیہ طور پر “دی فلائنگ کریملن” ہے۔ اس کے علاوہ وہ 700 ملین ڈالرز کی مالیت کی ایک بحری جہاز کے بھی مالک ہے جس کا نام شہرزادے ہے۔ پوٹن کی لگژری گھڑیوں کی مالیت 5 لاکھ 60 ہزار ڈالر ہے جو ان کے اعلان کردہ سالانہ سرکاری تنخواہ سے 6 گنا زیادہ ہے۔