Wednesday, December 25, 2024
ہومWorldسعودی عرب کا قومی ترانہ کس نے لکھا؟حیران کن معلومات

سعودی عرب کا قومی ترانہ کس نے لکھا؟حیران کن معلومات



(ویب ڈیسک)سعودی عرب کا 94 واں یوم الوطنی کل مکمل جوش وجذبے کے ساتھ منایا جائے گا اس موقع پر مملکت کا قومی ترانہ کی تاریخ واضح کی گئی ہے۔

قومی ترانہ کسی بھی ملک شان وشوکت، ثقافت وروایت کو بیان کرتا ہے۔ سعودی قومی ترانہ بھی سعودی عرب کی شان وشوکت اور فخر کی ایک زندہ علامت ہے، جو اس کے عوام کی وطن سے بے پناہ محبت اور اس کی قیادت کے ساتھ گہری وابستگی کی عکاسی کرتا ہے۔ یہ ترانہ قوم کی روح کی نمائندگی کرتا ہے اور ہر قومی موقعے پر اس کی عظمت کا اظہار کرتا ہے۔

سعودی عرب کا موجودہ قومی ترانہ 29 جون 1948 سے ریڈیو اور ٹی وی نشریات کے آغاز اور اختتام پر بجایا جا رہا ہے،ابتدا میں اس کی دھن تیار کی گئی اور اسے بجایا گیا۔

سبق ویب سائٹ کے مطابق سعودی عرب کے 94 ویں یوم الوطنی کے موقع پر شاہ عبد العزیز عجائب گھر نے سعودی قومی ترانے کی تاریخ واضح کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس ترانے کا خیال پہلی بار بانی مملکت شاہ عبدالعزیز کے ذہن میں 1365 ہجری، 1946 میں آیا۔

شاہ عبدالعزیز نے اس وقت مصری موسیقار عبدالرحمٰن الخطیب کو حکم دیا کہ وہ سعودی عرب کے لیے موزوں ایک ابتدائی دھن تیار کریں، جو قوم کے وقار اور عزت کی ترجمانی کرے، یہ اہم منصوبہ شاہ عبدالعزیز کے دورہ مصر کے دوران عملی شکل میں آیا، بعد ازاں شاہ سعود نے طائف کا دورہ کیا تو معروف شاعر محمد طلعت نے اس موقع پر ایک ترانہ لکھا تھا۔

شاہ فہد بن عبدالعزیز نے اپنے دور میں معروف شاعر ابراہیم الخفاجی کو قومی ترانے کے بول ترتیب دینے کا حکم دیا تھا، اس حکم نامے پر عمل کرتے ہوئے ابراہیم خفاجی نے جو بول ترتیب دیے وہ شاہی ترانے کی موسیقی سے ہم آہنگ پائے گئے۔ یہ موسیقی سراج عمر نے مرتب کی اور ترانے کے بول دھن کے مطابق کیے۔

جولائی 1984 میں شاہ فہد نے سرکاری طور پر اس ترانے کی منظوری دی، اور یہ ترانہ سعودی عرب کی شناخت اور فخر کا حصہ بن گیا،آج سعودی عرب میں یہی قومی ترانہ رائج ہے جو روز مملکت کے ٹی وی اور ریڈیو پر یہی قومی ترانہ بجایا جاتا ہے۔

یہ ترانہ نہ صرف مختلف ممالک کے سربراہان کے استقبال کے موقع پر بجایا جاتا ہے بلکہ اسکولوں، بین الاقوامی تقریبات اور کھیلوں کے مقابلوں میں بھی یہی ترانہ پڑھا اور بجایا جاتا ہے۔

سعودی قومی ترانے کے بول چار مصرعوں پر مشتمل ہیں، اس کا اردو ترجمہ یہ ہے۔

تیزی سے قدم بڑھاؤ عظمت اور بلندی کی طرف
خالق سما کی بزرگی بیان کرو
چھا جانے والا سبز پرچم بلند کرو، ، جو کہ نور (لا الہ اللہ محمد رسول اللہ) کا حامل ہے
اے میرے وطن بار بار اللہ کی کبریائی بیان کرتے رہو
میراوطن ’فخر المسلمین‘ زندہ باد
پرچم اور وطن کیلیے بادشاہ سلامت زندہ باد





Source

RELATED ARTICLES

اپنی رائے کا اظہار کریں

براہ مہربانی اپنی رائے درج کریں!
اپنا نام یہاں درج کریں

مقبول خبریں