‘ناسا’ نے ‘اسٹارلائنر’ کوخلا بازوں کی واپسی کے لیے ‘خطرہ’ مانا تھا لیکن 3 مہینے بعد بوئنگ کا ‘اسٹارلائنر’ زمین پر بحفاظت لینڈنگ کر چکا ہے۔
سنیتا ولیمس اور بُچ وِلمور کو اسپیس اسٹیشن پر لے جانے والا خلائی جہاز ‘اسٹارلائنر’ زمین پر کامیابی کے ساتھ لوٹ چکا ہے۔ حالانکہ دونوں خلا بازوں کی ابھی بھی واپسی نہیں ہو سکی ہے۔ ہندوستانی وقت کے مطابق ‘اسٹارلائنر’ کی 9.30 بجے صبح نیو میکسیکو کے وہائٹ سینڈ اسپیس ہاربر میں لینڈنگ ہوئی۔
‘ناسا’ نے سوشل میڈیا سائٹ ‘ایکس’ پر جانکاری دی کہ ‘اسٹارلائنر’ (ہندوستانی وقت کے مطابق) صبح 3.30 بجے اسپیس اسٹیشن سے الگ ہوا تھا اور صبح 9 بج کر 32 منٹ پر امریکہ کے نیو میکسیکو وہائٹ سینڈ اسپیس ہاربر میں لینڈ ہوا۔ یہ ایک ریگستانی علاقہ ہے۔ سوشل میڈیا پر جاری ویڈیو میں صاف طور پر دیکھا جاسکتا ہے کہ لینڈنگ سے ٹھیک پہلے اسپیس کرافٹ کے 3 پیراشوٹ کھل گئے ہیں اور وہ بحفاظت زمین پر قدم رکھنے میں کامیاب رہا۔
غور طلب رہے کہ 5 جون کو جب اسٹارلائنر دونوں خلابازوں سنیتا ولیمس اور بُچ وِلمور کو لے کر خلائی اسٹیشن پہنچا تھا تب تکنیکی خرابی کی وجہ سے اس کی وقت مقررہ پر واپسی نہیں ہو پائی تھی۔ ‘ناسا’ نے اسٹارلائنر کو بنانے والی کمپنی ‘بوئنگ’ کے ساتھ مل کر فیصلہ کیا ہے کہ وہ اسٹارلائنر سے سنیتا اور ولمور کو واپس نہیں لائیں گے۔ حالانکہ بوئنگ کو اپنے اسپیس کرافٹ پر پورا بھروسہ تھا کہ یہ تحفظ کے ساتھ زمین پر واپسی میں اہل ہے لیکن ناسا نے اس کے لیے خلا بازوں کی واپسی کے لیے ‘خطرہ’ مانا تھا۔ لیکن 3 مہینے بعد بوئنگ کا اسٹار لائنر زمین پر بحفاظت لینڈنگ کرنے میں کامیاب رہا۔
امید کی جا رہی ہے کہ اسپیس ایکس کے ڈریگن کیپسول کے ذریعہ فروری 2025 تک خلاباز سنیتا ولیمس اور بُچ وِلمور کی زمین پر واپسی ہوگی۔ دونوں ناسا کے ‘کرو-9’ مشن کا حصہ ہیں۔ یہ دونوں صرف 8 دن کے ٹسٹ مشن پر خلا میں گئے تھے لیکن یہ مشن اسٹارلائنر میں آئی تکنیکی خرابی کی وجہ سے 8 مہینے طویل ہو گیا ہے۔ ہندوستان سمیت پوری دنیا کے لوگ ان کی بحفاظت واپسی کی تمنا کر رہے ہیں۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔