انہوں نے کہا کہ سوشل میڈیا کمپنیاں ایپ پر صارف کی مصروفیت بڑھانے کے لیے مصنوعی ذہانت (اے آئی) کا استعمال کرتی ہیں، جس سے دماغ میں خوشی کے احساس سے پیدا ہونے والے کیمیکل ‘ڈوپامائن’ میں اضافہ ہوتا ہے۔ بچے زیادہ تر اس تکنیک کا شکار ہوتے ہیں۔
مسک نے تمام والدین پر زور دیا کہ وہ اپنے بچوں کے سوشل میڈیا کے استعمال کو محدود کریں۔ انہوں نے کہا، ’’سوشل میڈیا اے آئی کے درمیان ڈوپامائن کو بڑھانے کا شدید مقابلہ ہے۔‘‘