غزہ پٹی میں اسرائیلی فوج کی جاری کارروائیوں کے بعد سے ایران نواز ملیشیاؤں نے شام میں امریکی فوجی اڈوں پر اپنے حملے تیز کر دیے ہیں۔
شامی دارالحکومت دمشق میں ہونے والے فضائی حملوں میں ایرانی پاسداران انقلاب کے متعدد اراکین کی ہلاکت کی اطلاع ہے۔ ایران کے سرکاری ریڈیو نے بھی ان ہلاکتوں کی تصدیق کی ہے۔ایرانی نیوز ایجنسی مہر کی رپورٹ کے مطابق شام کے دارالحکومت دمشق میں ہونے والے تازہ ترین فضائی حملوں میں ایرانی پاسداران انقلاب ( آئی آر جی سی) کے متعدد اراکین ہلاک ہو گئے ہیں۔
ایرانی نشریاتی ادارے کی عربی سروس نے بتایا کہ ہلاک ہونے والے ایرانیوں میں دو اعلیٰ عہدیدار بھی شامل ہیں۔ دریں اثناء ایرانی سرکاری ٹیلی وژن نے ان حملوں کا ذمہ دار اسرائیل کو ٹھہرایا ہے۔ ایران کی سرکاری نیوز ایجنسی مہر کی اطلاعات کے مطابق ہلاک ہونے والے افراد کا تعلق آئی آر جی سی کی خفیہ سروس سے تھا۔ بتایا گیا ہے کہ ہلاک ہونے والوں میں ایک اعلیٰ افسر، ان کا ایک نائب اور دو دیگر ایرانی باشندے شامل ہیں۔
شام کی جنگ پر نظر رکھنے والی لندن میں قائم غیر سرکاری تنظیم سیریئن آبزرویٹری فار ہیومن رائٹس کے مطابق دمشق میں مشتبہ اسرائیلی راکٹ حملے میں کم از کم چھ افراد کے مارے جانے کی اطلاع ہے۔ آبزرویٹری نے مزید کہا کہ ہلاک ہونے والوں میں آئی آر جی سی کے تین کمانڈر اور ایک شامی شہری شامل ہے۔ اس تنظیم کے مطابق دیگر دو افراد کی شناخت ابھی تک نامعلوم ہے۔ اسرائیلی حملے کا نشانہ شامی دارالحکومت کے وسط میں المزہ کے علاقے کی ایک چار منزلہ رہائشی عمارت تھی، جو مکمل طور پر تباہ ہو گئی۔
دریں اثناء دمشق پر ہوئے ان تازہ حملوں پر العربیہ نیوز چینل کے لیے ایک تبصرہ کرتے ہوئے سیریئن آبزرویٹری فار ہیومن رائٹس کے ڈائریکٹر رامی عبدالرحمان نے کہا کہ دھماکہ دمشق کے اس علاقے میں ہوا جہاں جہاد تحریک اور حزب اللہ کی قیادت کی رہائش گاہیں ہیں۔ مبینہ اسرائیلی حملوں کا نشانہ بننے والا علاقہ المزہ ایرانی پاسداران انقلاب کے کمانڈروں اور ایران کے اتحادی فلسطینی کمانڈروں کی رہائش گاہوں کے لیے بھی اپنی پہچان رکھتا ہے۔
شام کی سرکاری خبر رساں ایجنسی ثناء کے مطابق،”اسرائیلی جارحیت کے نتیجے میں المزہ میں ایک رہائشی عمارت کو نشانہ بنایا گیا۔‘‘ سوشل میڈیا پر شیئر کی گئی تصاویر میں ایک سڑک کے کنارے ایک تباہ شدہ مکان دکھایا گیا ہے۔ اسرائیلی فوج عام طور پر ایسی اطلاعات پر تبصرہ نہیں کرتی ہے۔ اسرائیل فوج اپنے دیرینہ دشمن ایران کو خطے میں اپنے فوجی اثر و رسوخ کو مزید وسعت دینے اور تہران کی اتحادی ملیشیاؤں کو مدد کی فراہمی سے روکنے کے لیے اکثر شام میں مختلف مقامات پر حملے کرتی رہی ہے۔
غزہ پٹی میں اسرائیلی فوج کی جاری کارروائیوں کے بعد سے ایران نواز ملیشیاؤں نے شام میں امریکی فوجی اڈوں پر اپنے حملے تیز کر دیے ہیں۔ حالیہ ہفتوں میں شام اور پڑوسی ملک عراق میں امریکی فوجی اڈوں پر متعدد حملے ہو چکے ہیں۔ مشرق وسطیٰ کے پورے خطے میں سلامتی کی صورتحال خاصی مخدوش ہے۔
یہ تناؤ سات اکتوبر کو اسرائیل پر حماس کے عسکریت پسندوں کی طرف سے کیے گئے مہلک حملوں کے بعد سے ہے اور اس میں اضافہ ہوتا جا رہا ہے ۔ حماس کے حملوں کے بعد سے اسرائیل نے حماس کے خلاف اپنی وسیع فوجی کارروائیاں جاری رکھی ہوئی ہیں۔
اسرائیل حماس جنگ کے شروع ہونے کے بعد کچھ دن پہلے ایرانی پاسداران انقلاب نے پہلی بار عراق، شام اور پاکستان میں میزائل حملے کیے تھے۔ یاد رہے کہ گزشتہ دسمبر کے آخر میں دمشق کے مضافاتی علاقے میں ایک مشتبہ اسرائیلی فضائی حملے میں پاسداران انقلاب کے ایک سینیئر ایرانی جنرل سید راضی موسوی مارے گئے تھے۔
;