ھئیۃ تحریر الشام کے رہنما احمد الشارع نے اعلان کیا کہ تمام سرکاری ادارے عبوری وزیر اعظم محمد غازی الجلالی کی نگرانی میں ہوں گے جب تک اقتدار باضابطہ طور پر منتقل نہ ہو جائے۔ انہوں نے اپنے جنگجوؤں کو ہدایت کی کہ وہ سرکاری اداروں سے دور رہیں اور قانون کے دائرے میں کام کریں۔ ان کا کہنا تھا کہ دمشق میں سرکاری اداروں تک کسی بھی فوجی دستے کا جانا ممنوع ہے اور ہوائی فائرنگ پر بھی پابندی عائد کر دی گئی ہے۔
شامی فوج کے ایک اعلیٰ افسر نے رائٹرز کو بتایا کہ فوجی کمان نے افسران کو مطلع کیا ہے کہ بشارالاسد کی حکمرانی اب ختم ہو چکی ہے۔ شامی اپوزیشن کی مرکزی تحریک کے رہنما ہادی البحرہ نے بھی تصدیق کی کہ دمشق میں اب ’بشارالاسد موجود نہیں‘ ہیں۔