نیویارک (ڈیلی پاکستان آن لائن)سعودی عرب کے نائب وزیر خارجہ انجینئر ولید الخریجی نے نیویارک میں اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں مشرق وسطی کی صورتحل پر کھلے مباحثے میں شرکت کی ہے۔
سعودی خبررساں ادارے ایس پی اے کے مطابق اجلاس سے خطاب میں انہوں کہا’ اسرائیل کے مسلسل جارحانہ حملوں، وسیع پیمانے پر اندھا دھند بمباری سے غزہ کی صورتحال دھماکہ خیز ہے،کشیدگی بڑھتی جارہی ہے۔ اسرائیلی جارحیت کے باعث متاثرین کی تعداد میں مسلسل اضافہ ہورہا ہے۔‘
انہوں نے سعودی عرب کا مؤقف پیش کرتے ہوئے کہا کہ ’غزہ میں نہتے شہریوں کی ہلاکتیں بند کرانے کے لیے فوری اور ٹھوس اقدامات کرنے اور اس تنازع کے خا تمے کےلیے بین الاقوامی برادری کی مشترکہ ذمہ داری پر زور دیا۔
سعودی عرب کے نائب وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ’ غزہ میں جاری جنگ پوری دنیا کے سامنے ہورہی ہے۔ اس کے نتائج کے ذمے دار سب ہیں۔‘
انہوں نے کہا کہ’ سعودی عرب غزہ کی جنگ کا دائرہ پھیلے اور علاقائی امن و استحکام پر اس کے اثرات سے خبردار کرچکا ہے۔ ہماری ترجیح انسانی مصائب اور فلسطین میں عسکری اقدامات کا خاتمہ ہے جبکہ بحیرہ احمر اور یمن میں ہونے والے عسکری حملے تشویشناک ہیں۔‘
سعودی نائب وزیرخارجہ نے کہا ’ غزہ بحران کے منفی اثرات سے پڑوسی ممالک اور عالمی امن و سلامتی کو درپیش خطرات سے بچانے کے لیے ضروری اقدامات کرنا ہوں گے۔ بحران کا پائیدار اور منصفانہ حل نکالنا ہوگا۔‘
الخریجی کا کہنا تھا’ سعودی عرب خود کے دفاع کے بہانے غزہ کے خلاف عسکری کارروائی کو پوری قوت سے مسترد کرتا ہے۔‘
’غزہ کے باشندوں کی جبری بے دخلی کو بھی مسترد کیا جاتا ہے۔‘
انجینیئر ولید الخریجی نے کہا کہ ’غزہ میں جو کچھ ہورہا ہے وہ فلسطینیوں کی زندگی سے کھلواڑ ہے اور یہ ناقابل قبول ہے۔ غزہ میں کارروائی مستقبل قریب میں کسی مثبت اقدام کے بغیر غزہ کو مستقل بنیادوں پر تشدد کا نشانہ بنائے رکھے گی۔ ‘
سعودی عرب کسی بھی فریق کی جانب سے اور کسی بھی بہانے سے بین الاقوامی انساینی قانون کی خلاف ورزیوں کو پوری قوت سے مسترد کرتا ہے۔
سلامتی کونسل سے مطالبہ ہے کہ وہ قابض اسرائیلی افواج کو بین الاقوامی قانون کا پابند بنائے۔ غزہ کا المیہ ختم کرائے اور فلسطینی عوام کے حقوق اور وقار کی ضامن خودمختار ریاست قائم کرائے۔
اجلاس میں نیویارک میں اقوام متحدہ کے مستقل نائب مندوب محمد العتیق اور نائب وزیر خارجہ کے دفتر کے ڈائریکٹر جنرل مطشر العنزی بھی موجود تھے۔