باکو(ڈیلی پاکستان آن لائن) آذربائیجان ائیرلائن کا کہنا ہے کہ قازقستان میں گرنے والا اس کا طیارہ تکنیکی اور بیرونی مداخلت کی وجہ سے گرا۔
“جیو نیوز” کے مطابق ائیرلائن کا کہنا ہے کہ حادثے کے بعد روس کے 10 ہوائی اڈوں کے لیے اپنی پروازیں معطل کر رہے ہیں۔غیر ملکی خبررساں ایجنسی کے مطابق حادثے میں بچ جانے والے ایک مسافر نے روسی سرکاری میڈیا سے بات کرتے ہوئے بتایا کہ طیارے کے باہر دھماکہ ہوا تھا جس کے بعد کچھ ٹکڑے جہاز کے اندر آئے تھے۔
مسافر نے بتایا کہ دھماکہ اس وقت ہوا جب طیارہ گروزنی میں لینڈ کرنے کی تیسری کوشش کررہا تھا۔دوسری جانب روسی ایوی ایشن ایجنسی کا کہنا ہے کہ حادثے کا شکار ہونے والے آذربائیجان کے طیارے نے گہری دھند اور یوکرینی ڈرون الرٹ کی وجہ سے اپنا راستہ بدلا۔ایجنسی نے کہا کہ طیارے نے گہری دھند اور یوکرینی ڈرون حملے کے مقامی الرٹ پر راستہ بدلنےکا فیصلہ کیا، پائلٹ کو دیگر ہوائی اڈوں کا انتخاب دیا گیا تھا لیکن اس نے قازقستان کے اکتاؤ شہر کا انتخاب کیا۔
روسی ایوی ایشن ایجنسی نے کہا ہے کہ وہ طیارہ حادثے کی تحقیقات میں تعاون کریں گے۔خیال رہے کہ بدھ کے روز باکو سے روس کے آزاد علاقے چیچنیا کے شہر گروزنی جانے والا آذربائیجان ائیرلائن کا طیارہ قازقستان میں گر کر تباہ ہوگیا تھا۔طیارے کے حادثے میں 38 افراد ہلاک اور 29 افراد زخمی ہوئے تھے۔