غزہ (آئی این پی +ویب ڈیسک) اسرائیل نے بدترین جنگی جرائم کے بعد عالمی ادارہ صحت (ڈبلیو ایچ او ) کی ٹیم کو الشفا ہسپتال کی رسائی دے دی جس کے بعد وہاں کی ہولناک تفصیلات سامنے آئی ہیں۔
عالمی ادارہ صحت کی ٹیم کے مطابق الشفاہسپتال اب محض کھوکھلی عمارت ہے جس میں قبریں ہیں، ہسپتال میں دل دہلا دینے والے مناظر ہیں جہاں پر اسرائیلی فوج نے دو ہفتے تک مکمل جنگی آپریشن جاری رکھا۔ ہسپتال کے اندر اور باہر اسرائیلی فوج تعینات رہی اور ہسپتال کی عمارت کو تباہ کر دیا گیا ہے۔ ڈبلیو ایچ او کی ٹیم کا کہنا ہے کہ بعض لاشوں کے ہاتھ پائوں زمین سے باہر ہیں جبکہ لاشوں کے سڑنے اور بدبو کا منظر ہولناک ہے۔ عالمی ادارہ صحت کی ٹیم کے مطابق کم از کم 5 لاشیں کھلے آسمان اور دھوپ تلے ہیں، موت پر عزت انسانیت کا اہم ترین تقاضہ سمجھا جاتا ہے۔
عالمی ادارہ صحت کے بیان کے مطابق 25 مارچ سے کی جانے والی مسلسل کوششوں کے بعد جمعہ کے روز عالمی ادارہ صحت کے ایک مشن کی الشفاء ہسپتال تک رسائی ممکن ہو سکی ہے، ٹیم کا کہنا ہے کہ نظام صحت کی ریڑھ سمجھا جانے والا الشفا ہسپتال اور اس کے اثاثے راکھ کا ڈھیر بن گئے۔
اقوام متحدہ کے عالمی ادارہ صحت کے سربراہ ٹیڈروس اذانو نے سوشل میڈٰیا پلیٹ فارم ‘ایکس’ پر لکھا ہے ‘الشفاء جو کبھی غزہ کے شعبہ صحت میں ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت رکھتا تھا۔ بڑے پیمانے پر تباہی کا نشانہ بنا ہے۔ اسرائیلی فوج کے تازہ محاصرے کے بعد الشفاء ہسپتال انسانی قبروں کا مرکز بن گیا ہے، ہسپتال کی زیادہ تر عمارتیں تباہ ہو چکی ہیں۔ یہاں تک کہ مختصر مدت میں ہسپتال کی کم سے کم فعالیت کو بحال کرنا ناممکن ہے۔’
اذانو نے مطالبہ کیا کہ غزہ میں انسانی بنیادوں پر امدادی سرگرمیوں کو بغیر کسی رکاوٹ کے ہونے دیا جائے۔ نیز فوری جنگ بندی کی جائے۔