نیویارک (طاہرمحمود چوہدری سے)پاکستان میں 9 مئی کے واقعات میں کئی ماہ زیر حراست رہنے والی پاکستانی امریکی شہری صبوحی انعام امریکہ واپس پہنچ گئیں ہیں۔ امریکی ریاست ناواڈا سے سے تعلق رکھنے والی صبوحی انعام اس وقت پاکستان وزٹ پر تھیں جب انہیں لاہور میں خدیجہ شاہ اور عالیہ حمزہ سمیت دیگر خواتین کے ہمراہ پی ٹی آئی کے حق میں مظاہرے میں شرکت کرنے پر گرفتار کیا گیا تھا۔
سوشل میڈیا پر کی گئی پوسٹس کے مطابق صبوحی انعام کی فیملی کا یہ مؤقف رہا کہ انکی والدہ پی ٹی آئی کی ممبر نہیں ہیں۔ وہ محض اظہار یکجہتی کے طور پر پرامن رہتے ہوئے مظاہرے میں شریک ہوئی تھیں۔ جہاں بعدازاں دیگر خواتین کے ہمراہ انکی گرفتاری بھی عمل میں لائی گئی تھی۔
امریکہ میں مقیم صبوحی انعام کی بیٹی صباء نیلسن نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم “ایکس”پر اپنی ایک ٹویٹ میں خوشی کا اظہار کرتے لکھا ہے کہ “رمضان مبارک۔ اس رمضان میں وہ شکرگزار ہیں کہ انکی والدہ کم وبیش1 سال زیر حراست رہنے کے بعد خیریت سے اپنے گھر (امریکہ) واپس پہنچ گئی ہیں۔ اس عرصہ کے دوران ہم انہیں دیکھنے سے محروم رہے۔ انکا آنا اس لحاظ سے بروقت ہے کہ وہ بطور گرینڈ مدر اپنے پہلے گرینڈ چائلڈ کو دیکھ سکیں گی۔”
66 سالہ صبوحی انعام میڈیکل شعبے میں پیشے کے لحاظ سے ایک مائکرو بائیالوجسٹ ہیں۔ انکے پروفائل کے مطابق وہ امریکی ریاست آئیواء کے سیویکس لینڈ ڈسٹرکٹ ہیلتھ ڈیپارٹمنٹ میں 19 سال تک بطور مائکرو بائیالوجسٹ کام کرتی رہی ہیں۔
وہ آجکل ریٹائرڈ اور امریکی ریاست ناواڈا میں مقیم ہیں۔ امریکہ منتقل ہونے سے قبل صبوحی انعام نے 1981ء کے بیج میں کنگ ایڈورڈ کالج لاہور سے ایم بی بی ایس کیا تھا۔
پاکستانی نژاد امریکی شہری صبوحی انعام کی رہائی اور بحفاظت امریکہ واپسی کی کوششوں میں انکی فیملی سمیت امریکی مسلم تنظیم “دی کونسل آن امریکن۔اسلامک ریلیشنز” و دیگر نے بھی حکومت پاکستان سے اپیلیں کی تھیں۔
تاہم یہ معلوم نہیں ہو سکا کہ صبوحی انعام کی رہائی ضمانت پر ہوئی ہے یا انہیں 9مئی کے واقعات میں بے گناہ قرار دیکر رہا کیا گیا ہے۔