|
ویب ڈیسک _ لبنان کی عسکری تنظیم حزب اللہ کے خلاف زمینی کارروائی کے دوران بدھ کو اسرائیل کے مزید 6 فوجی ہلاک ہو گئے ہیں۔
اسرائیلی فوج نے ایک بیان میں تصدیق کی ہے کہ جنوبی لبنان میں جھڑپ کے دوران فوجیوں کی ہلاکت ہوئی ہے۔
حزب اللہ کے خلاف 30 ستمبر کو زمینی کارروائی کے آغاز سے اب تک اسرائیل کے 47 فوجی مارے جا چکے ہیں۔
فوجیوں کی ہلاکت سے متعلق اسرائیلی فوج کے بیان سے قبل اسرائیل کے نئے وزیرِ دفاع اسرائیل کیٹز کا کہنا تھا کہ حزب اللہ کے خلاف جنگ میں کوئی نرمی نہیں برتی جائے گی۔
اسرائیلی وزیرِ اعظم بن یامین نیتن یاہو نے فوجیوں کی ہلاکت پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے سماجی رابطے کی سائٹ ‘ایکس’ پر ایک پوسٹ میں فوج کی یونٹ ‘گولانی بریگیڈ’ کا نشان شیئر کرتے ہوئے اس کے ساتھ ٹوٹے ہوئے دل کی ایموجی بھی شیئر کی ہے۔
ہلاک ہونے والے اسرائیلی فوجیوں کا تعلق فوج کی اسی یونٹ سے تھا۔
واضح رہے کہ اسرائیل نے 23 ستمبر کو لبنان میں حزب اللہ کے خلاف فضائی کارروائی شروع کی تھی جس کے دوران بیروت سمیت لبنان کے مشرقی اور جنوبی علاقوں میں اہداف کو نشانہ بنایا گیا جس کے بعد 30 ستمبر کو باقاعدہ طور پر زمینی کارروائی کا آغاز کیا۔
اسرائیل کی یہ کارروائیاں حزب اللہ کی جانب سے سرحد پر جاری گزشتہ ایک سالہ کشیدگی کے بعد شروع ہوئیں۔ فلسطینی عسکری تنظیم حماس کی حمایت میں حزب اللہ کی جانب سے اسرائیلی سرحدی علاقوں میں فائرنگ اور راکٹ حملے کیے جا رہے تھے۔
تنازعے کا آغاز گزشتہ برس سات اکتوبر کو حماس کے اسرائیل پر دہشت گرد حملے کے بعد شروع ہوا تھا جس میں اسرائیلی حکام کے مطابق تقریباً 1200 افراد ہلاک اور لگ بھگ 250 کو یرغمال بنا لیا گیا تھا۔ یرغمالیوں میں سب اب بھی تقریباً 100 کے قریب افراد غزہ میں موجود ہیں۔ بیشتر یرغمالی غزہ میں ہی ہلاک ہو چکے ہیں اور ان کی لاشیں وہیں موجود ہیں۔
گزشتہ 13 ماہ سے زائد عرصے سے جاری جنگ کے دوران غزہ کی وزارتِ صحت کے مطابق تقریباً 44 ہزار فلسطینی ہلاک ہو چکے ہیں جن میں آدھے سے زیادہ تعداد خواتین اور بچوں کی ہے۔ غزہ کی وزارتِ صحت نے ہلاکتوں میں سویلین اور حماس کے جنگجوؤں میں کوئی تفریق نہیں کی ہے۔