|
اسرائیل کے ایک سیکیورٹی اہلکار نے جمعے کے روز کہا کہ لبنان میں حزب اللہ کے خلاف کوئی بھی زمینی کارروائی تیزی سے ہو گی ،جب کہ سرحد پار فائرنگ کے تبادلے کے تقریباً ایک سال بعد کشیدگی میں تیزی سے اضافہ ہو رہا ہے۔
یہ بیان ایک ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب اسرائیل کے اعلیٰ وزرا نے اسرائیل کے کلیدی حمایتی، امریکہ اور اس کے اتحادیوں کی طرف سے جنگ بندی کے اس منصوبے کو مسترد کر دیا ہے، جس میں کسی مکمل جنگ کو روکنے کی کوشش کی گئی تھی۔
سیکیورٹی اہلکار نے اپنا نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر صحافیوں کو بریفنگ دیتے ہوئے کہا کہ اسرائیلی فورسز کسی ممکنہ زمینی حملے کے لیے “روزانہ تیاری کر رہی ہیں۔”
اہلکار نے کوئی واضح ٹائم لائن فراہم کیے بغیر یا یہ بتائے بغیر کہ اس زمینی مہم کے مقاصد کیا ہوں گے، کہا کہ ہم اسے جتنا مختصر کر سکتے ہیں کرنے کی کوشش کریں گے۔
انہوں نے کہا کہ لبنان میں اسرائیلی فوجی کارروائیوں کا مقصد حزب اللہ کی اسرائیل پر فائرنگ کی صلاحیت کو گھٹانا، گروپ کی عسکری قیادت کو ختم کرنا اور سرحدی علاقوں کو جنگجوؤں سے “صاف” کرنا ہے
سیکورٹی اہلکار نے کہا کہ حالیہ دنوں میں اسرائیلی فضائی حملوں میں حزب اللہ کے بہت سے عسکریت پسند ہلاک ہوئے ہیں اور گروپ کی عسکری طاقت میں نمایاں کمی آئی ہے۔
ان کا کہنا تھا، “میرے خیال میں وہ اپنی بہت سی صلاحیتیں کھو چکے ہیں ۔”
اسرائیل کے فوجی سربراہ لیفٹیننٹ جنرل ہرزی حلوی نے اس ہفتے حزب اللہ کے خلاف ایک گراؤنڈ آپریشن کا امکان ظاہر کیا تھا اور سکیورٹی اہلکار نے جمعے کو کہا کہ تمام آپشنز میز پر ہیں۔
حزب اللہ کے جنگجوؤں نے 7 اکتوبر کو حماس کے حملے کے فوراً بعد ، جس نے غزہ کی پٹی میں جاری جنگ کو جنم دیا ،اسرائیل پر فائرنگ شروع کر دی تھی جو ایران کی حمایت یافتہ لبنانی تحریک کے بقول وہ انہیں اپنے اتحادی فلسطینی گروپ کی حمایت میں کر رہا ہے ۔
اسرائیل نے اس ماہ کے شروع میں اعلان کیا تھا کہ وہ لبنان کے ساتھ اپنی سرحد پر لڑائی سے بے گھر ہونے والے باشندوں کی محفوظ واپسی کو شامل کرنے کے لیے اپنے جنگی مقاصد میں توسیع کرے گا، کچھ وزراء اور دیگر حکام نےحزب اللہ کو جنوبی لبنان سے مکمل طورپر باہر نکالنے کا مطالبہ کیا ہے۔
اقوام متحدہ نے کہا ہے کہ پیر کے روز سے، اسرائیلی جنگی طیاروں نے ملک بھر میں حزب اللہ کے مضبوط ٹھکانوں پر بمباری کی ہے، جس کے نتیجے میں تقریباً ایک لاکھ 18 ہزار لوگوں کا انخلا ہوا ہے ۔
لبنان کی وزارت صحت نے کہا ہے کہ اس ہفتے اسرائیلی حملوں میں سینکڑوں لوگ ہلاک ہوئے ہیں جن میں سے بیشتر عام شہری تھے ۔
سیکورٹی اہلکار نے ان الزامات کو نظر انداز کر دیا کہ اسرائیلی حملوں میں بڑی تعداد میں عام شہری مارے جا رہے ہیں، اور مہم کو درست (اہداف ) پر مبنی قرار دیتے ہوئے کہا کہ “ان میں سے بہت سے (مرنے والے) حزب اللہ کے ارکان تھے،”
انہوں نے عسکریت پسند تنظیم پر شہریوں کو انسانی ڈھال کے طور پر استعمال کرنے اور “ایک اپارٹمنٹ کے اندر بیلسٹک میزائل رکھنے” کا الزام بھی لگایا۔
اس رپورٹ کا مواد اے ایف پی سے لیا گیا ہے۔