چندی گڑھ (ڈیلی پاکستان آن لائن)بھارتی پنجاب میں ایک یونیورسٹی کے امتحانی عملے کو اس وقت دلچسپ و عجیب صورتحال کا سامنا کرنا پڑا جب ایک نوجوان لڑکی کا بھیس بدل کر امتحان ہال میں پہنچ گیا۔
بھارتی میڈیا کے مطابق واقعہ پنجاب کے علاقے فرید کوٹ کی یونیورسٹی کے کوٹکپورہ میں واقع ڈی اے وی سکول کے امتحانی سنٹر میں چند دن قبل پیش آیا۔
سات جنوری کو بابا فرید یونیورسٹی آف ہیلتھ سائنسز میں طبی عملے کی بھرتیوں کے لیے امتحانات ہو رہے تھے۔ اس دوران انگریز سنگھ نامی ایک نوجوان نے اپنی گرل فرینڈ پراماجیت کور کی جگہ امتحان میں شامل ہونے کی کوشش کی۔ انگریز سنگھ نے اپنی شکل کو لڑکی کے ساتھ مشابہہ بنانے کے لیے خواتین کا لباس پہنا اور میک اپ کے ساتھ ساتھ لال چوڑیاں اور بِندیا بھی پہنی اور پھر وہ امتحانی کمرے میں جا پہنچا۔
لیکن امتحانی عملے کو اس شخص کو پکڑنے میں کچھ زیادہ وقت نہیں لگا اور پھر انہوں نے پولیس سٹیشن میں شکایت درج کرا دی۔
پولیس کے مطابق انگریز سنگھ نے خود کو پرماجیت کور ثابت کرنے کے لیے پورے انتظامات کر رکھے تھے حتیٰ کہ انہوں نے لڑکی کے نام کے جعلی ووٹر اور آدھار کارڈز بھی بنوا رکھے تھے۔وہ اس وقت پکڑا گیا جب بائیو میٹرک کے دوران انگریز سنگھ کے فنگرپرنٹس اصل امیدوار کی انگلیوں کےنشانات سے مختلف نکلے۔پولیس کے مطابق انگریز سنگھ کے خلاف قانونی کارروائی کا آغاز کر دیا گیا ہے۔