(ویب ڈیسک)متحدہ عرب امارات کے نئے فری زون “عجمان نیو وینچرز سینٹر” نے اپنے حالیہ قیام کے بعد سے صرف دو ماہ کے کم عرصے میں 450 سے زائد کمپنیوں کو اپنی طرف متوجہ کرلیا۔
خلیج ٹائمز کی رپورٹ کے مطابق متحدہ عرب امارات اپنی کم ٹیکسیشن، آزادانہ ضوابط، تحفظ، لگژری لائف سٹائل، اور طویل مدتی رہائش کے لیے گولڈن ویزا پروگرام کے ذریعے براہ راست غیر ملکی سرمایہ کاری (FDI) اور کمپنیوں کو راغب کر رہا ہے۔
اس حوالے سے عجمان نیو وینچرز سنٹر فری زون کے سی ای او رشی سومیا نے کہا کہ ہم نے ابتدائی دو ماہ میں نمایاں کامیابی حاصل کی ہے، جس میں مختلف شعبوں میں 450 سے زائد کمپنیوں کو راغب کرنا بڑی کامیابی میں شامل ہے جبکہ امارات میں تقریباً 47 سے 48 فری زونز موجود ہیں جن پر بھی ہماری توجہ مرکوز ہے۔
عجمان نیو وینچرز سینٹر فری زون کے سی ای او نے کہا امارات میں دیگر کمپنیاں کھولنے میں عام طور پر تین سے چار دن لگتے ہیں جبکہ ویزا میں 15 سے 20 دن درکار ہوتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ہم صارف کو 2 گھنٹے سے کم وقت میں لائسنس اور 48 گھنٹوں کے اندر ویزا جاری کرتے ہیں۔ ہم نے اپنے اس پھرتیلے عمل اور اچھی کارکردگی کے باعث 450 سے زائد کمپنیوں کو اپنی طرف متوجہ کیا ہے، جہاں لائسنس صرف 15 منٹ سے 1 گھنٹے کے اندر جاری کیے جاتے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں : امتیازی سلوک،آئی سی سی پر میزبان پاکستان کے کردار کو نظرانداز کرنے پر سخت تنقید
انہوں نے بتایا کہ متحدہ عرب امارات میں کچھ فری زونز ایک ہی شیئر ہولڈر ویزا اور لائسنس کے لیے 12 ہزار درہم وصول کرتے ہیں۔
سی ای او کے مطابق عجمان نیو وینچرز سینٹر فری زون کی قیمت 12 ہزار درہم ہے,جبکہ 10 ہزار 800 درہم میں اہم ایک اعلیٰ پیکج بھی فراہم کیا جارہا ہے جس میں 10 مختلف سرگرمیوں کے ساتھ کمپنی کا لائسنس، لامحدود شیئر ہولڈرز، اور 2 سالہ ویزا شامل ہے، یہ سب 48 گھنٹوں کے اندر اندر مکمل ہو جاتا ہے۔ یہ قیمت پیشگی ادائیگی کے لیے 10 فیصد رعایت کے ساتھ دستیاب ہے۔
رشی سومیا کا مزید کہنا تھا کہ اے این سی ایف زیڈ کے ذریعے لائسنس یافتہ کمپنیاں ایک ہفتے سے 10 دن کے اندر اپنے بینک اکاؤنٹس کھولنے کے قابل ہوجاتی ہیں کیونکہ فری زون نے کئی مقامی بینکوں کے ساتھ شراکت داری قائم کی ہوئی ہے۔