کئی روز کی دھمکیوں اور بڑے پیمانے پر جنگی تیاریوں کے بعد آخرکار جمعہ اور سنیچر کی درمیانی شب اسرائیل نے ایران کے متعدد دور افتادہ علاقوں پر ’آتش بازی‘ کر کے ’منہ توڑ جواب دینے‘ کی رسم ادا کر دی۔ مغربی میڈیا کے مطابق اسرائیل کی جانب سے ایران پر ’حملے‘ کے لیے 100 سے زائد طیاروں اور ڈرونز کا سہارا لیا گیا، جس میں بیلسٹک میزائل سائٹس اور فضائی دفاعی بیٹریوں سمیت تقریباً 20 اہداف کو نشانہ بنانے کا دعویٰ کیا گیا۔ ایران پر حملے میں ایف-35 طیاروں نے بھی حصہ لیا۔ خبروں کے مطابق اتنا تام جھام کرنے کے باوجود امریکی حمایت یافتہ اسرائیل کو اس وقت شدید پشیمانی کا سامنا کرنا پڑا جب اسلامی جمہوریہ کے دفاعی نظام نے زیادہ تر اسرائیلی میزائل مار گرائے۔
بعد ازاں ایران نے راجدھانی کے اطراف میں ہوئے اسرائیلی حملوں کے جواب میں تل ابیب کو متنبہ کیا کہ اب جوابی کارروائی کے لیے تیار رہے۔ ایرانی فوجی ذرائع نے کہا ہے کہ ایران اسرائیل کی جارحیت کا جواب دینے کے لیے تیار ہے اور یقینا اسرائیل کو کسی بھی اقدام کا منہ توڑ جواب ملے گا۔ ایرانی فوجی ذرائع نے صیہونی حکومت کو خبردار کیا ہے کہ اسے منہ توڑ اور حیران کن جواب ملے گا۔ فوجی ذرائع نے مزید کہا کہ ایران ردعمل میں کسی تاخیر یا جلد بازی سے کام نہیں کرے گا، ایران اس حملے کو یاد رکھے گا اور ’احمق‘ کو سزا دینا کبھی نہیں بھولے گا، جو اس طرح دی جائے گی کہ ہر بار دشمن حیران رہ جائے گا۔ مشرق وسطی میں اس تازہ پیش رفت کے بعد خطے میں جنگ کے سائے منڈلانے لگے ہیں۔