Saturday, December 28, 2024
ہومWorldمعاشی چیلنجز یا بائیکاٹ مہم: کے ایف سی ملائیشیا نے اپنے آؤٹ...

معاشی چیلنجز یا بائیکاٹ مہم: کے ایف سی ملائیشیا نے اپنے آؤٹ لیٹس کیوں بند کیے؟



  • کے ایف سی ملائیشیا کے کتنے آؤٹ لیٹس بند ہوئے ہیں اس کی تعداد نہیں بتائی گئی۔
  • ملائیشیا میں کے ایف سی کے 600 سے زیادہ آؤٹ لیٹس ہیں۔
  • غزہ جنگ کے بعد سے مسلم اکثریتی ممالک میں بائیکاٹ مہم کا سلسلہ شروع ہوا تھا۔

ویب ڈیسک — بین الاقوامی فاسٹ فوڈ چین ‘کے ایف سی’ کی ملائیشیا میں موجود فرنچائز نے ملک میں اپنے آؤٹ لیٹس عارضی طور پر بند کرنے کا اعلان کیا ہے۔

ملائیشیا میں ‘کے ایف سی’ اور ‘پیزا ہٹ’ کی فرنچائزز چلانے والی کمپنی کیو ایس آر برینڈز (ایم) ہولڈنگ بی ایچ ڈی نے ایک بیان میں کہا کہ ‘معاشی چیلنجز’ کے باعث ‘کے ایف سی’ آؤٹ لیٹس کو عارضی طور پر بند کیا ہے۔

البتہ خبر رساں ادارے ‘رائٹرز’ نے رپورٹ کیا کہ مقامی میڈیا کے مطابق آؤٹ لیٹس کی یہ بندش فوڈ چین کے بائیکاٹ کی وجہ سے ہوئی ہے۔

واضح رہے کہ ملائیشیا ایک مسلم اکثریتی ملک اور فلسطینیوں کا حامی ہے۔ غزہ میں اسرائیل کے آپریشن کے بعد ملائیشیا سمیت کئی دیگر مسلم ممالک میں مغربی برینڈز بالخصوص فوڈ برینڈز کے خلاف بائیکاٹ مہم کا سلسلہ شروع ہوا تھا۔

بائیکاٹ کرنے والوں کا یہ خیال ہے کہ فوڈ چین اسرائیل سے منسلک ہے۔

فرنچائز کمپنی نے پیر کو رات گئے جاری کردہ ایک بیان میں کہا کہ کیو ایس آر برینڈز اور کے ایف سی ملائیشیا نے بڑھتی ہوئی کاروباری لاگت کو منظم کرنے اور زیادہ مصروف تجارتی زونز پر توجہ مرکوز کرنے کے لیے آؤٹ لیٹس کو عارضی طور پر بند کرنے کے لیے فعال اقدامات کیے ہیں۔

کیو ایس آر برینڈز نے میڈیا رپورٹس سے متعلق اپنے بیان میں کوئی بات نہیں کی ہے۔

بیان میں یہ نہیں بتایا گیا کہ اس اعلان سے کتنے اسٹورز متاثر ہوں گے۔ لیکن مقامی میڈیا رپورٹ کے مطابق 100 سے زیادہ آؤٹ لیٹس عارضی طور پر بند ہوئے ہیں۔

کے ایف سی ملائیشیا کی ویب سائٹ کے مطابق اس کے ملک بھر میں 600 سے زیادہ ریستوران ہیں جب کہ اس کا پہلا ریستوران 1973 میں کھولا گیا تھا۔

کیو ایس آر برینڈ کا کہنا ہے کہ متاثرہ برانچز کے ملازمین کو ان آؤٹ لیٹس پر منتقل ہونے کا موقع دیا گیا ہے جہاں زیادہ کسٹمرز ہوتے ہیں۔

اس خبر میں شامل معلومات خبر رساں ادارے ‘رائٹرز’ سے لی گئی ہیں۔



Source

RELATED ARTICLES

اپنی رائے کا اظہار کریں

براہ مہربانی اپنی رائے درج کریں!
اپنا نام یہاں درج کریں

مقبول خبریں