نئی دہلی (ڈیلی پاکستان آن لائن )بھارت کی ریاست اتر پردیش کی ایک خاتون کو اس کے شوہر نے صرف اس لئے تین طلاقیں دے دیں کہ اس نے ایودھیا میں غیر معمولی تعمیر و ترقی پر بھارتی وزیرِاعظم نریندر مودی اور اتر پردیش کے وزیرِاعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ کو سراہا تھا۔
ارشد کو اس بات پر غصہ تھا کہ اس کی بیوی نے بھارتیہ جنتا پارٹی کی قیادت کو ملک کے لئے نیک فال قرار دیا تھا۔ ان کی شادی گزشتہ دسمبر میں ہوئی تھی۔بہرائچ کی رہنے والی خاتون کی شادی ایودھیا کے ارشد سے ہوئی تو وہ ایودھیا منتقل ہوئی۔ اس شہر کی کشادہ اور صاف ستھری سڑکیں دیکھ کر وہ بہت خوش ہوئی اور بی جے پی قیادت کی ستائش کی۔ارشد بی جے پی کو سخت ناپسند کرتا ہے۔ جب بیوی نے بی جے پی کی قیادت کو سراہا تو وہ مشتعل ہوا اور گھر میں جھگڑا ہوا۔ اس نے بیوی کو میکے بھیج دیا۔ کچھ دن بعد خاندان کے بڑوں نے مداخلت کرکے مصالحت کرادی مگر ارشد کا غصہ فرو نہ ہوا اور اس نے بیوی کو ایک سانس میں تین طلاقیں دے دیں۔متاثرہ خاتون کی شکایت پر پولیس نے ارشد، اس کے والدین اسلام اور رئیسہ، بہنوں کلثوم اور سِمرن اور بھائیوں شفق اور رفیق کے خلاف مقدمہ درج کرلیا ہے۔خاتون کا الزام ہے کہ شوہر کے علاوہ اس کے گھر والے بھی مار پیٹ کرتے تھے اور جہیز کم لانے پر طعن و تشنیع کرتے رہتے تھے۔ پولیس نے مقدمہ درج کرنے کے بعد مدعا علیہان کے خلاف عدالتی کارروائی کی تیاریاں شروع کردی ہیں۔