واشنگٹن(مانیٹرنگ ڈیسک) امریکہ میں11ستمبر 2001ءکے حملوں کے مبینہ ماسٹر مائنڈ خالد شیخ محمد سمیت تین افراد سزائے موت نہ دینے کی شرط پر اعتراف جرم کرنے پر رضامندہو گئے۔ڈیلی پاکستان گلوبل کے مطابق امریکی محکمہ دفاع کی طرف سے بتایا گیا ہے کہ پلی ڈیل کے مطابق خالد شیخ محمد، ولید محمد صالح مبارک بن عطاش اور مصطفی احمد آدم الحوسوی استغاثہ کی جانب سے سزائے موت کا مطالبہ نہ کرنے پر اپنا جرم قبول کریں گے۔
نیویارک ٹائمز کے مطابق تینوں قیدیوں کے ساتھ طے پانے والے اس معاہدے کا اعلان سب سے پہلے پراسیکیوٹرز کی طرف سے ان کے اہل خانہ کو بھیجے گئے خط میں کیا گیا تھا۔ چیف پراسیکیوٹر ریئر ایڈمرل ایرون روغ کی طرف سے تینوں افراد کے اہل خانہ کو لکھے گئے خط میں کہا گیا تھا کہ ”ممکنہ سزا کے طور پر سزائے موت کو ختم کرنے کے بدلے ان تینوں ملزمان نے چارج شیٹ میں درج 2ہزار976افراد کے قتل سمیت تمام الزامات کا اعتراف کرنے پر رضامندی ظاہر کی ہے۔“
یہ تینوں افراد گزشتہ کئی سال سے بغیر کسی مقدمے کے امریکہ کی قید میں ہیں۔ امریکی محکمہ دفاع کی طرف سے تینوں افراد کے ساتھ طے پانے والی پلی ڈیل کی شرائط تاحال جاری نہیں کی گئی ہیں۔ واضح رہے کہ نائن الیون کے حملوں میں نیویارک، ورجینیا اور پنسلوینیا میں لگ بھگ 3ہزار افراد القاعدہ کے حملوں میں مارے گئے تھے۔ ان حملوں کے بعد امریکہ نے دہشت گردی کے خلاف جنگ کے نعرے کے ساتھ افغانستان اور عراق پر چڑھائی کردی تھی۔