Saturday, December 28, 2024
ہومWorldنیپال میں ’بودھا کا اوتار‘ سمجھا جانے والا شخص،نابالغ لڑکی کے ساتھ...

نیپال میں ’بودھا کا اوتار‘ سمجھا جانے والا شخص،نابالغ لڑکی کے ساتھ زیادتی کا مجرم قرار



  • نیپال کے روحانی پیشوا ’بودھ کے اوتار‘ کو نابالغ لڑکی کے ساتھ جنسی زیادتی کا مجرم قرار دے دیا گیا۔
  • رام بہادر بمجان کو جنوری میں جنسی زیادتی کے الزام اور اپنے معتقدوں کے کیمپوں سے کم از کم چار پیروکاروں کی گمشدگی میں ملوث ہونے کے شبے میں گرفتار کیا تھا۔
  • انہیں کم از کم 12 سال تک قید ہو سکتی ہے، لیکن وہ اپنی سزا کے خلاف اپیل کر سکتے ہیں۔
  • بامجان 2005 میں اس وقت مشہور ہوئے جب انہوں نے یہ دعویٰ کیا کہ وہ مہینوں کسی درخت کے نیچے بغیر حرکت کیے اور کسی کھانے پانی کے بغیر مراقبہ کر سکتے ہیں ۔

نیپال کی ایک عدالت نے’ بودھا کے اوتار کے طور پر بچپن سے معروف ہونے ایک متنازعہ روحانی پیشوا کو، نابالغ لڑکی کے ساتھ زیادتی کے الزام میں مجرم قرار دیا ہے۔

رام بہادر بمجان کو،جنہیں کچھ لوگ بودھ مت کے بانی گوتم بودھ کا اوتار مانتے ہیں،پولیس نے جنوری میں جنسی زیادتی کے الزام ، اور انکےکیمپوں سے کم از کم چار پیروکاروں کی گمشدگی میں ملوث ہونے کے شبے میں گرفتار کیا تھا۔

پیر کو سرلاہی ڈسٹرکٹ کورٹ کے ایک جج نے انہیں ایک نابالغ لڑکی کے ساتھ زیادتی کا مجرم قرار دیا، اور کہا کہ سزا یکم جولائی کو سنائی جائے گی۔ ان کے پیروکاروں کی گمشدگی سے متعلق الزامات پر مقدمہ ابھی زیر التوا ہے۔

انہیں کم از کم 12 سال قید ہو سکتی ہے، لیکن وہ اپنی سزا کے خلاف اپیل کر سکتے ہیں۔

بہت سے نیپالیوں کا خیال ہے کہ بمجان بودھ مت کے بانی، سدھارتھ گوتم کے اوتار ہیں، یعنی ان کے اندرسدھارتھ گوتم نے دوبارہ جنم لیا ہے ۔ گوتم تقریباً 2,600 سال قبل جنوب مغربی نیپال میں پیدا ہوئے تھے۔ اور وہ بودھ مت کے بانی ہیں۔۔

بامجان 2005 میں جنوبی نیپال میں اس وقت مشہور ہوئے تھےجب انہوں نے یہ دعویٰ کیا کہ وہ مہینوں تک ہلے جلے اور کھائے پیے بغیر، کسی درخت کے نیچےمراقبہ کر سکتے ہیں۔

بودھ مت کے علما بامجان کے دعوؤں پر شک کرتے رہے ہیں۔

بامجان 2005 میں جنوبی نیپال میں اس وقت مشہور ہوئے تھےجب انہوں نے یہ دعویٰ کیا کہ وہ مہینوں کسی درخت کے نیچے بغیر حرکت کیے اور کسی کھانے پانی کے بغیر مراقبہ کر سکتے ہیں ۔

بامجان کو جب پولیس گرفتار کرنےلیے پہنچی تھی تو انہوں نے فرار ہونے کی کوشش میں ایک عمارت کی دوسری منزل کی کھڑکی سے چھلانگ لگادی تھی۔۔انہیں دارالحکومت کھٹمنڈو کے ایک مضافاتی علاقے کے ایک گھر سے گرفتار کیا گیا تھا۔

پولیس کا کہنا ہے کہ بامجان کو گرفتار کرتے وقت انہو ں نے 2 لاکھ 27 ہزار ڈالر مالیت کی نیپالی کرنسی اور 23 ہزار ڈالر کی دوسری غیر ملکی کرنسی ضبط کی تھی۔

اپنے پیروکاروں پر جنسی اور جسمانی حملوں کے الزامات کے دوران ان کی مقبولیت کم ہو گئی ہے، لیکن انہوں نے ابھی تک جنوبی نیپال میں ان کیمپوں کو برقرار رکھا ہوا ہے ،جہاں ہزاروں لوگ عبادت کے لیے آتے ہیں یا وہیں رہتے ہیں۔

اس رپورٹ کا مواد اے پی سے لیا گیا ہے۔



Source

RELATED ARTICLES

اپنی رائے کا اظہار کریں

براہ مہربانی اپنی رائے درج کریں!
اپنا نام یہاں درج کریں

مقبول خبریں