قابل ذکر ہے کہ وزیر اعظم رشی سُنک نے بارش کے دوران انتخاب سے متعلق اعلان کیا۔ ایسے میں پہلے ہفتہ انتخابی تشہیر کی شروعات دھیمی رہی۔ اس لیے کئی مبصرین نے بارش کو ان کے لیے ایک بد شگون کی شکل میں پیش کیا۔ حالانکہ رشی سنک کے پہلے کے اعلان سے ہی ایسا اندیشہ تھا کہ وہ 4 جولائی سے پہلے کبھی بھی پارلیمنٹ کو تحلیل کر سکتے ہیں۔ کیونکہ وزیر اعظم سُنک نے سال کے آخر میں انتخاب کرانے کی جگہ 4 جولائی کا وقت مقرر کیا۔ اس کے بعد مبصرین نے کہا کہ مینڈیٹ سروے میں ان کی پارٹی کے پیچھے ہونے کے سبب پھر سے رفتار حاصل کرنے کی یہ کوشش ہے۔