نیروبی(مانیٹرنگ ڈیسک) نئے ٹیکسز کی بھرمار کے خلاف شہریوں کے احتجاج کے بعد کینیا کے صدر نے بجٹ کی منظوری دینے سے انکار کر دیا۔ ڈیلی پاکستان گلوبل کے مطابق حکومت کی طرف سے نئے متنازعہ فنانس بل میں کئی شعبوں پر بھاری ٹیکسز لاگو کیے ہیں، جس کے خلاف شہری بڑی تعداد میں دارالحکومت نیروبی کی سڑکوں پر نکل آئے اور احتجاج شروع کر دیا۔
متنازعہ بجٹ پاس کرنے پر شہری احتجاج کرتے ہوئے پارلیمان کے دونوں ایوانوں، قومی اسمبلی اور سینیٹ میں گھس گئے اور عمارتوں کو آگ لگانی شروع کر دی۔ سیکیورٹی فورسز کے ساتھ جھڑپوں میں 4مظاہرین کے ہلاک اور متعدد زخمی ہونے کی بھی اطلاع ہے۔
واضح ہے کہ کینیا کی حکومت نے نئے بجٹ میں 346.7ارب شلنگ کے نئے ٹیکسز قومی اسمبلی اور سینیٹ سے پاس کیے ہیں۔دستاویز حتمی منظوری کے لیے صدر کے پاس بھیجی گئی تھی جنہوں نے اس پر دستخط کرنے سے انکار کر دیا۔