Monday, January 6, 2025
ہومWorldپاکستان کا حیرت انگیز کارنامہ! بغیر مٹی اور ہوا پودے اُگانے کا...

پاکستان کا حیرت انگیز کارنامہ! بغیر مٹی اور ہوا پودے اُگانے کا کیا کامیاب تجربہ


سوات میں زرعی تحقیقاتی مرکز نے ایروپونکس ٹیکنالوجی کی مدد سے پودے اگانے کا یہ کامیاب تجربہ کیا ہے۔ اس طریقہ زراعت میں پلاسٹک کے پائپوں اور عام بالٹی میں سبزیاں اور دیگر پودے اگائے جا سکتے ہیں۔

ایروپونک فارمنگ، تصویر سوشل میڈیا

user

یہ ہر کوئی جانتا ہے کہ شجرکاری یعنی پودے اُگانے کے لیے مٹی اور ہوا انتہائی ضروری ہیں۔ لیکن پاکستان میں ایک ایسا کامیاب تجربہ ہوا ہے جس میں بغیر ہوا اور مٹی کے ہی پودے اُگا دیے گئے ہیں۔ موسمیاتی تبدیلی کی وجہ سے دنیا بھر میں خوراک کی قلت کا خدشہ منڈلا رہا ہے۔ اس وجہ سے کئی ممالک اپنی زراعت میں جدت پیدا کرنے کے منصوبوں پر خصوصی توجہ دے رہے ہیں۔ پاکستان کے ذریعہ کیا گیا تجربہ اس سمت میں ایک انتہائی بڑی کامیابی ہے۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق سوات میں زرعی تحقیقاتی مرکز نے ایروپونکس ٹیکنالوجی کی مدد سے پودے اگانے کا یہ کامیاب تجربہ کیا ہے۔ اس طریقہ زراعت میں پلاسٹک کے پائپوں اور عام بالٹی میں سبزیاں اور دیگر پودے اگائے جا سکتے ہیں۔ پاکستانی چینل ’اے آر وائی نیوز‘ کے پروگرام ’باخبر سویرا‘ میں ڈائریکٹر سوات ایگریکلچر ریسرچ انسٹی ٹیوٹ ڈاکٹر روشن علی نے سبزیاں اگانے کے اس حیرت انگیز تجربے سے متعلق ناظرین کو تفصیلی جانکاری دی۔ انہوں نے بتایا کہ ہم نے پہلی مرتبہ سوات میں ہائیڈروپونک سسٹم پر سبزیوں کا کامیاب تجربہ کیا ہے، جس پر ریسرچ اور محنت کے بعد کامیابی حاصل ہوئی۔

روشن علی کا کہنا ہے کہ یہ طریقہ بہت سے ممالک میں رائج ہے لیکن پاکستان میں پہلی مرتبہ اس پر کام ہو رہا ہے۔ انھوں نے مزید بتایا کہ ایروپونکس ٹیکنالوجی کے ذریعے پودوں کی جڑیں مٹی میں نہیں بلکہ ہوا میں معلق رہتی ہیں۔ ان جڑوں پر غذائی اجزا کا اسپرے کیا جاتا ہے جس سے پودے تیزی سے بڑھتے ہیں جبکہ پانی کا استعمال کم سے کم ہوتا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ اس کا فائدہ عام لوگوں کو بھی ہوگا کیوں کہ گھروں کی چھتوں، بالکونیوں اور راہداریوں پر آپ سبزیاں اگا کر باغبانی کا شوق بھی پورا کرسکتے ہیں اور مزید یہ کہ اس پر خرچ بھی بہت کم آتا ہے۔

ڈاکٹر روشن علی کے مطابق اس طریقے کو اختیار کر کے گوبھی، بینگن، ہری مرچ، میتھی، ہرا دھنیا، پالک، اجوائن، ادرک، زعفران اور دوسری سبزیاں بغیر مٹی کے اگائی جا سکتی ہیں۔ اس کے لیے صرف کم مقدار میں پانی، روشنی اور غذائی اجزا کی ضرورت ہوتی ہیں۔ وہ یہ بھی بتاتے ہیں کہ آلودگی سے پاک ہائیڈرو پونک سبزیوں کے لیے کوئی اضافی چیزیں، کیڑے مار ادویات، مصنوعی کھاد یا ہارمونز کا استعمال نہیں کیا جاتا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ کسی بھی ہائیڈرو پونک سبزی کا ذائقہ بہت اچھا ہوتا ہے اور یقیناً یہ طریقہ استعمال کرنے لائق ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔






Source

RELATED ARTICLES

اپنی رائے کا اظہار کریں

براہ مہربانی اپنی رائے درج کریں!
اپنا نام یہاں درج کریں

مقبول خبریں