کانگو کے شمال مشرقی بسیرا دریا پر کرسمس کے لیے گھر جا رہے مسافروں سے بھری کشتی الٹ گئی، جس کے نتیجے میں 38 افراد ہلاک اور 100 سے زائد لاپتہ ہو گئے۔ حکام نے حادثے کی تصدیق کی
کانگو کے شمال مشرقی علاقے میں واقع دریائے بسیرا میں کشتی الٹنے کا اندوہناک حادثہ پیش آیا، جس کے نتیجے میں 38 افراد کی موت کی تصدیق ہو گئی اور 100 سے زائد افراد لاپتہ ہو گئے، حکام اور شاہدین نے ہفتے کو یہ اطلاع دی۔ رپورٹ کے مطابق، کشتی ان لوگوں سے بھری ہوئی تھی جو کرسمس کے لیے اپنے گھروں کو لوٹ رہے تھے۔
جائے وقوع سے پہلے کے آخری شہر انگینڈے کے میئر جوزف کونگو لینگولی نے اس حادثے کے بارے میں بتایا کہ ’’یہ اوور لوڈڈ فیری کشتی کانگو کے شمال-مشرقی علاقے میں دیگر جہازوں کے قافلے کا حصہ تھی۔ اس فیری میں سوار مسافر بنیادی طور پر تاجر تھے جو کرسمس کے لیے اپنے گھر واپس جا رہے تھے۔‘‘ دوسری جانب انگینڈے کے ایک رہائشی نڈولو کڈی نے اس حادثے کے بارے میں مزید معلومات فراہم کرتے ہوئے بتایا کہ ’’اس فیری میں 400 سے زیادہ لوگ سفر کر رہے تھے۔ چونکہ یہ دو بندرگاہوں انگینڈے اور لولو سے ہو کر بواینڈے کی طرف جا رہا تھا۔ ایسے میں اس بات کا غالب گمان ہے کہ حادثے میں مزید کچھ اور لوگوں کی بھی موت ہوئی ہوگی۔‘‘
قابل ذکر ہے کہ کانگو افسران نے اکثر کشتیوں اور مسافروں کو اوور لوڈنگ کے حوالے سے خبردار کیا ہے۔ ساتھ ہی پانی کے نقل و حمل کے حفاظتی اقدامات کی خلاف ورزی کرنے والوں کو سزا دینے کا بھی وعدہ کیا ہے۔ نیز، دور دراز علاقوں میں جہاں سے زیادہ مسافر آتے ہیں، وہ لوگ پبلک ٹرانسپورٹ کا خرچ برداشت نہیں کر سکتے۔ اس لیے وہ کشتیوں کے ذریعے سفر کرنے کو ترجیح دیتے ہیں۔ ایسا نہیں ہے کہ یہ پہلا حادثہ ہے، اس سے قبل بھی کانگو کے شمال-مشرقی حصے میں 4 دن قبل ایک اور کشتی حادثہ پیش آیا تھا جس میں 25 افراد ہلاک ہو گئے تھے۔