واشنگٹن (ڈیلی پاکستان آن لائن) امریکہ میں صدارتی انتخابات کیلئے تمام ریاستوں میں ووٹنگ کا عمل جاری ہے۔
امریکہ کا نیا صدر کون ہوگا، ڈونلڈ ٹرمپ یا کملا ہیرس؟ ریپبلکن ٹرمپ اور ڈیموکریٹ کملا میں کانٹے کا مقابلہ جاری ہے۔ووٹنگ شروع ہونے کے بعد سوشل میڈیا پر بیان میں کملا ہیرس کا کہنا تھا کہ امریکہ ، یہ آپ کی آوازسنانے کا لمحہ ہے۔
اسی طرح ڈونلڈ ٹرمپ نے ووٹرز سے کہا کہ یہ باہر نکلنے، ووٹ ڈالنے کا وقت ہے، ایک ساتھ مل کر امریکہ کو دوبارہ عظیم بنا سکتے ہیں۔
سات کروڑ 89 لاکھ افراد پہلے ہی ووٹ کاسٹ کرچکےہیں، کسی بھی امیدوار کو جیت کےلیے کل 538 میں سے کم از کم 270 الیکٹورل ووٹ درکار ہوں گے۔ پانسہ پلٹنے والی سات ریاستیں کسی امیدوار کی کامیابی میں فیصلہ کن ہوں گی۔
امریکہ کی 25 سے زائد ریاستوں میں پولنگ کا آغاز پہلے ہوا جن میں الاباما، ڈیلاوئر، واشنگٹن ڈی سی، فلوریڈا، جارجیا، الینوائے، کنساس، میری لینڈ، میساچیوسٹس، مشی گن، مزوری، پنسلوانیا، روڈ آئی لینڈ، ساؤتھ کیرولائنا اور ٹینیسی شامل ہیں۔
جس کے بعد ورمونٹ، نارتھ کیرولائنا، اوہائیو، ویسٹ ورجینیا، نیو یارک، نیو جرسی، نیو ہیمپشائر اور کنیٹیکٹ میں پولنگ شروع ہوئی۔
امریکہ کی مغربی ریاستوں کیلیفورنیا، اِڈاہو، نیواڈا اور اوریگن میں بھی پولنگ جاری ہے۔
غیر ملکی میڈیا کی رپورٹس کے مطابق امریکی ریاست نیو ہیمپشائر کے چھوٹے قصبے ڈکس وِل نوچ میں انتخابات کا آغاز رات گئے ہی ہو گیا تھا، یہ عمل مختصر وقت میں مکمل ہونے کے بعد ڈالے گئے ووٹوں کی گنتی بھی مکمل ہو گئی۔
اس قصبے سے صدر کے انتخاب کے لیے کُل 6 ووٹ ڈالے گئے جن میں سے 3 ڈیموکریٹک اور 3 ری پبلیکن کے حق میں تھے۔
میڈیا کی رپورٹس کے مطابق نیو ہیمپشائر کا قصبہ ڈکس وِل نوچ شمال میں امریکہ اور کینیڈا کی سرحد پر واقع ہے، جس کا شمار امریکہ کے ان علاقوں میں ہوتا ہے جہاں سے انتخابی دن کا آغاز ہوتا ہے۔1960ء کی روایت کے مطابق رات گئے یہاں مقیم کمیونٹی انتخابات کا آغاز کرکے اپنے ووٹ ڈالتی ہے۔
واضح رہے کہ ڈکس وِل نوچ میں ووٹوں کی حتمی تعداد 2020ء کے انتخابات کے مقابلے میں ڈرامائی انداز میں تبدیلی ہو گئی ہے۔
گزشتہ انتخابات میں ری پبلکن امیدوار جو بائیڈن نے اس علاقے سے کلین سوئپ کیا تھا۔