ایلون مسک دائیں بازو کی جماعتوں کی کھل کر حمایت کر رہے ہیں۔ سب جانتے ہیں کہ مسک نے امریکہ میں صدارتی انتخابات کے دوران ڈونالڈ ٹرمپ کی کھل کر حمایت کی تھی۔
امریکی ارب پتی ایلون مسک نے جرمنی میں دائیں بازو کی جماعت الٹرنیٹیو فار جرمنی (اے ایف ڈی) کی حمایت کا کھل کر اعلان کیا ہے۔ اس کے بعد جرمن حکومت نے پیر یعنی30 دسمبر کو ایلون مسک پر فروری 2025 میں ہونے والے یورپی ملک کے انتخابات کو متاثر کرنے کی کوشش کرنے کا الزام لگایا ہے۔ انتخابات سے قبل ایلون مسک کی جانب سے دائیں بازو کی ایک جماعت کی حمایت کے بعد جرمنی میں ہنگامہ برپا ہو گیا ہے۔
جرمن حکومت کے ترجمان نے کہا کہ ایلون مسک دراصل انتخابات پر اثر انداز ہونے کی کوشش کر رہے ہیں۔ تاہم مسک اپنی رائے کے اظہار کے لیے مکمل طور پر آزاد ہے۔ یہ الگ بات ہے کہ آزادی رائے سب سے بڑی بکواس کا احاطہ بھی کرتی ہے۔ حال ہی میں ایلون مسک نے جرمنی کی دائیں بازو کی جماعت اے ایف ڈی کی حمایت کا اعلان کیا تھا۔
سب جانتے ہیں کہ ایلون مسک کھل کر دائیں بازو کی جماعتوں کی حمایت کر رہے ہیں۔ سب جانتے ہیں کہ مسک نے امریکہ میں صدارتی انتخابات کے دوران ڈونالڈ ٹرمپ کی کھل کر حمایت کی تھی۔ اب مسک کی جانب سے آلٹرنیٹیو فار جرمنی (اے ایف ڈی) کی حمایت کے اعلان کے بعد کیا یہ سمجھا جا سکتا ہے کہ جس طرح امریکہ میں حکومت بدلی، جرمنی میں بھی ایسا ہی ہونے جا رہا ہے۔
ایم سونٹیگ اخبار کے مطابق ایلون مسک نے کہا تھا، ’’صرف اے ایف ڈی ہی جرمنی کو بچا سکتی ہے۔ اے ایف ڈی جرمنی کے لیے واحد امید ہے۔ یہ پارٹی ملک کو ایک ایسا مستقبل دے سکتی ہے جس میں معاشی خوشحالی، ثقافتی سالمیت اور تکنیکی جدت صرف خواہش نہیں بلکہ حقیقت ہوگی۔‘‘
مسک نے کہا تھا کہ جرمنی میں سرمایہ کاری نے انہیں ملک کی صورتحال پر اپنی رائے اور خیالات کا اظہار کرنے کا حق دیا ہے۔ اے ایف ڈی کو انتہا پسند دیکھنا غلط ہے۔ مسک کے تبصروں کے بعد آزادی اظہار جرمن میڈیا میں بحث کا ایک بڑا مسئلہ بن گیا ہے۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔